
امریکی صدر سیز فائر نہ کراتے تو ہم مکمل جنگ جیت چکے تھے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود تنازعات کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔امریکہ کے دارالحکومت نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں قرآن پاک کی آیت کریمہ کے آغاز سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نےمشکل ترین حالات میں اقوام متحدہ کی قیادت کی۔
اُنہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی بحران بڑھتےجا رہے ہیں،دہشت گردی دنیا کےلیےایک سنگین خطرہ بن چکی ہے،گمراہ کن پروپیگنڈا اورجعلی خبروں نےاعتماد کومتزلزل کردیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے جو ہماری بقا کوخطرے میں ڈال رہی ہے، بھارت سیاسی گیم کھیل رہا ہے، دنیا بھر میں تنازعات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں، پہلگام واقعہ کو سیاسی طور پر استعمال کیا گیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں حالیہ جنگ میں پاکستان نے اپنے دشمنوں کی جارحیت کا بھر پور جواب دیا، پاک فضائیہ نے پیشہ ورانہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے 7 طیارے گرائے، بھارت یہ تاریخی جواب ہمیشہ یاد رکھے گا۔اُن کا کہنا تھا کہ بھارت نے جنگ کے دوران شہری آبادی کو نشانہ بنایا ، بھارت نے انسانی اور سیاسی المیہ سے فائدہ اٹھایا اور سرحدوں پر سالمیت اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم تنازعات کا پُرامن حل چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ اگر مداخلت نہ کرتے اور سیز فائر نہ کراتے تو ہم مکمل جنگ جیت چکے تھے، امریکی صدر کو جنگ رکوانے پر نوبل پرائز دیا جانا چاہیے۔شہبازشریف نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی جنگ تصور ہوگی، 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے پانی لائف لائن ہے، بھارت آبی جارحیت سے باز رہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جتنی جلدی ہو سکے غزہ میں جنگ بندی کرائی جائے، غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عالمی اداروں کی ناکامی ہے، پاکستان فلسطین کو 1988ء میں بطور ریاست تسلیم کرچکا ہے، دوسرے ممالک سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا ہے، کالعدم ٹی ٹی پی ، مجید گروپ ، بی ایل اے سمیت دیگر شرپسند عناصر پاکستان میں تحزیب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہیں ، فتنہ الہندوستان اِس کی سرپرستی کررہا ہے، کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان پُرامن افغانستان کا خواہاں ہے، افغان عبوری حکومت دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکے۔
شہباز شریف نے حالیہ دنوں میں اسرائیلی حملوں کے خلاف قطر کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ کشمیر میں بھی اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلوں سے نمٹنے کے لیے مل کر اقدامات کرنا ہوں گے ، پاکستان کا کاربن کے اخراج میں ایک فیصد حصہ ہے، رواں سال بھی پاکستان کو بڑے سیلاب اور قدرتی آفات میں ہمیں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا،2022ء میں بھی سیلاب نے ہماری کئی بستیاں تباہ کردیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم مکالمے اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کا حل چاہتے ہیں،پاکستان کے لوگ مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ایک دن بھارت کا ظلم و ستم وادی میں مکمل طور پر رک جائے گا۔