
بھارت کے حریت رہنماؤں کو فورم سے علیحدگی کیلئے دباؤ کی شدید مذمت کرتے ہیں، عبدالصمد انقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمدانقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارتی افواج، خفیہ ایجنسیوں اور بھارتی انتظامیہ کی جانب سے حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو حراساں کرنے انہیں آزادی پسند قومی فورم حریت کانفرنس سے علیحدگی کیلیئے ان پر دباؤ ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو دھمکیاں دے رہی ہے کہ اگر وہ حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار نہیں کرتے اور بھارت کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے تو انہیں کالے قوانین کے تحت جیلوں میں ڈال دیا جائے گا اور ان کی تمام جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی، یہ ظالمانہ حربے جموں کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کو دبانے اور حریت کانفرنس کو کمزور کرنے کی مذموم سازش کا حصہ ہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ یہ اقدامات نہ صرف حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں بلکہ جموں کشمیر کے عوام کے ان جائز مطالبات کو بھی دبانے کی کوشش ہیں جو جموں کشمیر کے عوام ساتھ دہائیوں سے زائد کرتے آرہے ہیں، بھارتی حکومت کا یہ رویہ خطے میں مزید عدم استحکام اور کشیدگی کا باعث بنے گا۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارتی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کے عوام کو ظلم وجبر کے زریعے دبانے کی ہر سازشوں کا فوری نوٹس لے اور بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ واہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو حراساں کرنا بند کرے اور جموں کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کا احترام کرے۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا جائزہ لیں اور جموں کشمیری عوام کو انصاف دلانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے عوام کل جماعتی حُریت کانفرنس ، حریت قیادت اور کارکنان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کے جائز حقوق کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جموں کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کے لیے اپنی آواز بلند کرے اور بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر کے عوام کو ان کا حق خود ارادیت دے۔