بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے ترجمان اعلیٰ کی سنیل شرما کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت

شہدائے 13 جولائی 1931ء سمیت جملہ شہداء جموں کشمیر ہمارے ماتھے کے جومر ہیں، پیر عبدالصمد انقلابی

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ عورت خواہ ماں ہو ، بہن ہو، بیوی ہو ، بیٹی ہو ، خادمہ ہو یا معاشرے کی کوئی عورت اسلام میں اسے ہر لحاظ سے بلند مقام عطا کیا گیا ہے، اور مردوں کو ان کے ادب وا حترام کا حکم دیا گیا ہے، اسلام جدید معاشرے کی عورت کو بھی وہی حقوق، عزت و وقار، عزت نفس دیتا ہے جو اس نے پسماندہ عورت کو عطا کیے ہیں، کیونکہ اسلام نہ صرف خواتین یا محض کوئی ایک طبقہ بلکہ فلاح انسانیت کا عالمگیر مذہب ہے۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ جبکہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک سمیت دنیا بھر میں تحفظ حقوق نسواں کے نام پر خواتین کا عالمی دن تو منایا جاتا ہے اور اس موقع پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے نام پر بڑی بڑی تقریبات، ریلیاں، کانفرنسز منعقد ہوتی ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ تحفظ حقوق نسواں کے علمبردار مغربی ممالک میں خواتین کو سب سے زیادہ جنسی زیادتی اور سماجی عزت و احترام سے محرومی کا سامنا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تنظیم کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے سنیل شرما کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداۓ 13 جولائی 1931ء سمیت جملہ شہداء جموں کشمیر ہمارے ماتھے کے جومر ہیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تنظیم کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے اپنے ایک بیان میں بی جے پی رہنما سنیل شرما کی طرف سے جموں کشمیر کی نام نہاد اسمبلی میں تقریر کے دوران 13 جولائی 1931ء کے شہداء کے خلاف اشتعال انگیز ریمارکس کی شدید مذمت کی۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تنظیم کے چیئرمین نے کہا ہے کہ 13 جولائی 1931ء کے شہداء سمیت جملہ شہداء جموں کشمیر کے ہمارے ہیرو اور ماتھے کے جومر ہیں، جنہوں نے ڈوگرہ حکومت کے مظالم اور توہین مذہب کے خلاف اور جموں کشمیر کے مظلوم عوام کے حقوق اور وقار کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم کسی کو بھی 13 جولائی سے آج تک اپنے شہداء جموں کشمیر کی توہین اور تذلیل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔

چیئرمین نے بھارتی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیلی، جائیدادوں کو سربمہر کرنے اور جموں کشمیر کے ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور جملہ انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کو غیر قانونی ،غیر آئینی اقدامات سے روکے۔ اور مسلہ جموں کشمیر کو جموں کشمیر کے عوام کی اُمنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے ذریعے حل کرنے میں اپنی منصبی زمہ داری نبھانے کی کوشش کریں۔

اشتہار
Back to top button