بھارت کو تنازعہ جموں کشمیر کے پرامن حل میں دلچسپی نہیں، پیر عبدالصمد انقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لگتا ہے کہ بھارت کو تنازعہ جموں کشمیر کے پرامن حل میں دلچسپی نہیں ہے اور وہ جنوبی ایشیا میں سیاسی کشیدگی بڑھانا چاہتا ہے۔
سینئر حریت پسند رہنما عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء سے بھارت نے جموں کشمیر کو غزہ کی طرح ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا ہے جہاں مواصلاتی ناکہ بندی نے مقامی لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا ہے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری ظالم و جبر اور ستم کی فہرست بہت لمبی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جموں کشمیر میں بھارت کی فوجی قیادت نے تمام اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دیں ہیں۔
سینئر حریت پسند رہنما پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ 77 سال قبل بھارتی فوج نے بغیر کسی آئینی اور اخلاقی جواز کے جموں کشمیر پر اپنا جبری تسلط قائم کیا اور تب سے یہ فوج نہتے جموں کشمیر کے لوگوں کو قتل کررہی ہے، ان کے گھروں کو بارود سے اڑا رہی ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو پاﺅں تلے روندھ رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947ء تاریخ انسانیت کا وہ سیاہ ترین دن ہے جب بھارت نے جموں کشمیر کے عوام کی مرضی اور منشا کے خلاف یہاں اپنی فوج اتاریں اور جموں کشمیر کے عوام کی آزادی سلب کرلی۔
سینئر حریت پسند رہنما پیر عبدالصمد انقلابی نے حکومت پاکستان اور عوام کی طرف سے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی سطح پر جموں کشمیر کے لوگوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے پر حکومت پاکستان اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ایمانداری کے ساتھ جدوجہد آزادی جاری رکھنے اور جموں کشمیر کے عوام کی بے مثال قربانیوں کی حفاظت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔