بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

اے پی این ایس نے 10 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کردیا

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) نے 10 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے اسے پہلے سے بحران زدہ پرنٹ میڈیا کی بقا کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے حکومت سے استثنیٰ جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بدھ کو قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے وفاقی بجٹ 2024-25 پر فوری رد عمل میں اے پی این ایس کی صدر نازفرین سہگل لاکھانی اور سیکریٹری سرمد علی نے کہا کہ اخباری صنعت کی جانب سے استعمال کیے جانے والے ان پٹ اور روپے کی قدر میں کمی نے پہلے ہی پرنٹ میڈیا انڈسٹری کے لیے پیداواری لاگت میں اضافہ کر دیا ہے۔

انہوں نے ایک مشترکہ بیان میں بتایا کہ اخباری صنعت کے ذریعے درآمد شدہ نیوز پرنٹ پر جی ایس ٹی کا نفاذ پہلے سے ہی بحران کا شکار پرنٹ میڈیا کی بقا کے لیے تباہ کن ہوگا، اخبارات میں استعمال ہونے والے نیوز پرنٹ اور دیگر مواد درآمد کیے جاتے ہیں اور پاکستانی روپے کی گراوٹ کی وجہ سے اخبارات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، اس کے نتیجے میں اخبارات کے سرورق کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جس سے ان کی سرکولیشن بری طرح متاثر ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے پرنٹ میڈیا کے طویل بقایاجات کی عدم ادائیگی سے مالی بحران مزید بڑھ گیا ہے۔

اے پی این ایس کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اخباری صنعت ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کی توقع کر رہی تھی جس میں التوا کا شکار حکومتی اشتہاری نرخوں میں 35 فیصد اضافہ بھی شامل تھا، لیکن اس کے بجائے بجٹ میں جی ایس ٹی لگادیا گیا۔پرنٹ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے اور لوگوں کے جاننے اور اظہار رائے کے حق کا تحفظ کرتے ہوئے قوم کی خدمت کرتا ہے، لہٰذا حکومت پر یہ فرض ہے کہ وہ غلط معلومات کے دور صحیح معلومات تک لوگوں کی رسائی میں مدد کرے، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے نیوز پرنٹ پر جی ایس ٹی واپس لینے کی درخواست بھی کی ہے۔

مزید پڑھیے  حکومت نے بجٹ 25-2024  میں کم سے کم ماہانہ تنخواہ 36  ہزار  روپے کردی
Back to top button