بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے، حماس

ہم مکمل اسرائیلی انخلا، بے گھر ہونے والوں کی اپنے علاقوں میں واپسی اور بڑی مقدار میں امداد کی فراہمی چاہتے ہیں، اسامہ حمدان کی پریس کانفرنس

اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارح دشمن غزہ کی پٹی پر ننگی جارحیت ، بمباری، قتل عام اور فلسطینی آبادی کو بھوکا پیاسا مارنے کی مجرمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، ایسے میں اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکتے۔

حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے بیروت میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جب تک اسرائیل جنگ بندی کا اعلان نہیں کرتا اس وقت تک اس کے ساتھ قیدیوں کا کوئی تبادلہ نہیں ہوگا۔ حماس نے گذشتہ دو دنوں کے دوران مصری دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لئے اپنی شرائط پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی شرائط واضح ہیں، ہم مکمل اسرائیلی انخلا، بے گھر ہونے والوں کی اپنے علاقوں میں واپسی اور بڑی مقدار میں امداد کی فراہمی چاہتے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل مجوزہ اقدامات سے نمٹنے کے لئے اب بھی وہی تاخیری چالوں اور طریقوں پر عمل پیرا ہے۔

حمدان نے کہا کہ حماس نے جو لچک دکھائی وہ مذاکرات میں دکھائی دے رہی ہے۔ حماس ہر طرح کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے لئے مکمل تیار اور پر عزم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم واضح مقاصد اور اہداف کے بغیر مذاکرات کے عمل کوآگے نہیں بڑھائیں گے۔ دشمن مذاکرات کی آڑ میں وقت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ وہ مزید قتل عام کے لئے پردہ ڈالیں گے۔

مزید پڑھیے  نائیجریا میں تباہ کن سیلاب سے 600 ہلاکتیں، لاکھوں گھر تباہ
Back to top button