بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

حکومت سازی کیلئے جوڑ توڑ کا عمل شروع ہو گیا

قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے حتمی نتائج مکمل ہونے سے قبل ہی کئی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مرکز اور چاروں صوبوں میں حکومتیں بنانے کے لیے گزشتہ روز رات دیر گئے تک ملاقاتیں کیں۔ سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے گزشتہ روز تقریر میں اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے بھائی و سابق وزیراعظم شہباز شریف کو پیپلزپارٹی، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور دیگر بڑی جماعتوں سے مل کر اتحاد بنانے کا ٹاسک دیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اسی سلسلے میں شہباز شریف نے شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور ان کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

پیپلزپارٹی ذرائع نے بتایا کہ یہ ملاقات ایک اہم آغاز تھا، ملاقات کے دوران انہوں نے انتخابات کے نتائج اور انتخابات کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات بہت مختصر تھی جو زیادہ دیر تک نہیں چلی، آصف زرداری جمعہ کی شام لاہور پہنچے جبکہ بلاول بھٹو پہلے ہی وہاں موجود تھے، دونوں محسن نقوی کی رہائش گاہ پر پہنچے جہاں شہباز شریف پہلے سے ہی ان کی آمد کا انتظار کر رہے تھے، ملاقات میں مختصر بات چیت ہوئی لیکن بظاہر یہ ایک مثبت نکتے پر اختتام پذیر ہوئی۔

ایم کیو ایم-پاکستان کے سینیئر رہنما امین الحق نے بتایا کہ شہباز شریف نے بعدازاں ایم کیو ایم (پاکستان) کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے بھی بات کی، شہباز شریف نے رات گئے انہیں فون کیا تھا اور دونوں فریق بہت جلد ملاقات کریں گے۔انہوں نے کہا ہم آج ہفتے کو عزیز آباد کے جناح گراؤنڈ میں اپنی جیت کا جشن منا رہے ہیں، اس کے بعد ملاقات ہوگی۔

مزید پڑھیے  مسئلہ کشمیر پر چین کی ایک بار پھر پاکستانی موقف کی تائید
Back to top button