
وزیراعظم کا قومی ریگولیٹری اصلاحات کے پیکج کا اجرا
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آج لاہور میں قومی ریگولیٹری اصلاحات کے جامع پیکج کا باقاعدہ اجرا کیا۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نیا ریگولیٹری فریم ورک ایک انقلابی پیش رفت (کوانٹم جمپ) ہے جو کاروباری برادری، صنعتکاروں، زرعی شعبے اور یورپ، مشرقِ بعید اور مشرقِ وسطیٰ سے آنے والی براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو نمایاں سہولت فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ اصلاحات وقت اور وسائل کے ضیاع کا خاتمہ کریں گی، جس سے بدعنوانی اور اقربا پروری کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات دہائیوں سے عوامِ پاکستان کا مطالبہ تھیں، جنہیں اب عملی شکل دی جا رہی ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کو ’’آسان کاروبار‘‘ ٹیکنیکل یونٹ کی قیادت سونپی ہے، جو ایک خصوصی ادارہ ہوگا اور مسلسل ریگولیٹری جدید کاری کے ذریعے پاکستان کے کاروباری ماحول کو بین الاقوامی بہترین معیار سے ہم آہنگ کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ ان تاریخی اصلاحات پر تیز رفتاری سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو حقیقی تبدیلی کا احساس ہو۔
وزیراعظم نے مارچ 2024 میں درپیش سنگین معاشی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انتھک کوششوں کے باعث پاکستان اب معاشی بحران سے نکل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی اشاریے حوصلہ افزا ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری اس اعتماد کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نوجوان آبادی کا حامل ملک ہے اور حکومت انہیں ووکیشنل ٹریننگ اور بین الاقوامی سرٹیفکیشن کے وسیع مواقع فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی باعزت اور پیداواری روزگار حاصل کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی توجہ معاشی ترقی اور زراعت، آئی ٹی، کان کنی اور معدنیات جیسے پُرکشش شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ پر مرکوز ہے۔
اس موقع پر برطانیہ کی وزیرِ مملکت برائے بین الاقوامی ترقی بیرونس جینی چیپ مین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بے پناہ صلاحیتوں سے مالا مال ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان کی معاشی اصلاحات کاروباری برادری بالخصوص برطانوی سرمایہ کاروں کے لیے مثبت نتائج دے رہی ہیں۔
بیرونس جینی چیپ مین نے کہا کہ پاکستان میں کاروباری اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے یہاں کام کرنے اور سرمایہ کاری کرنے والی دو سو سے زائد برطانوی کمپنیوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ قومی ریگولیٹری اصلاحات پاکستان میں مزید برطانوی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کریں گی اور سرمایہ کاری و ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں گی۔
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پائیدار ترقی اور نمو کے حصول کے لیے تمام شعبوں میں اصلاحات متعارف کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ اور دوراندیش ریاستیں سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مسابقت اور جدت پر بھی توجہ دیتی ہیں۔
ہارون اختر نے مزید کہا کہ ٹیرف اصلاحات، ریگولیٹری فریم ورک میں جدت اور صنعتی بحالی کو ایک مربوط حکمتِ عملی کے تحت ہم آہنگ کیا گیا ہے تاکہ معیشت کو مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھایا جا سکے۔













