
تیجس حادثہ: بھارتی میڈیا کی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوشش، الزام امریکا پر
بین الاقوامی دفاعی ماہرین اور مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کے حالیہ حادثات اور کارکردگی کے حوالے سے ایک نئی بحث نے جنم لیا ہے، تاہم بھارتی گودی میڈیا اس تمام صورتحال کا رخ امریکی انجن ساز کمپنی کی جانب موڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فرانس کے شمال مغربی علاقے میں واقع نیول ایئر بیس کے کمانڈر کیپٹن یوک لونے نے اپنی گفتگو میں انکشاف کیا کہ 2025 میں ہونے والی پاک۔بھارت فضائی جھڑپوں میں ناکامی کا سبب بھارتی پائلٹس کی کمزوری اور غیر مؤثر حکمت عملی تھی، نہ کہ رافیل طیاروں میں کوئی تکنیکی خرابی۔ ان کے مطابق بھارتی رافیل طیارے چینی تکنیکی برتری کی وجہ سے نہیں بلکہ پاکستان کے مضبوط دفاع اور مؤثر حکمتِ عملی کے باعث تباہ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فضائیہ نے اس دوران صورتحال کو "انتہائی مؤثر انداز” میں سنبھالا، جس پر بین الاقوامی برادری کی نظر رہی۔
اسی تناظر میں بھارتی میڈیا نے تیجس طیارے کے حالیہ حادثے کا سارا ملبہ امریکا پر ڈالنے کی مہم شروع کر دی ہے۔ جنرل ریٹائرڈ بخشی اور اینکر ارنب گوسوامی جیسے چہرے مسلسل یہ مؤقف پیش کر رہے ہیں کہ حادثہ بھارتی پائلٹس یا تیاری کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کے فراہم کردہ GE-404 انجن کی تاخیر اور تکنیکی مسائل کے سبب پیش آیا۔
ارنب گوسوامی کے مطابق "امریکا کی جانب سے 404 جی ای انجن کی تاخیر نے بھارتی دفاعی تیاری میں خطرناک خلا پیدا کر دیا۔” انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جنرل الیکٹرک "بھارت کی کبھی دوست نہیں رہی۔” ان بیانات کو مخالفین بھارتی نااہلی چھپانے اور پائلٹ ٹریننگ کے مسائل پر پردہ ڈالنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا اپنی دفاعی خامیوں، پائلٹ ٹریننگ کی کمزوری اور منصوبہ بندی کی کمی کو چھپانے کیلئے بیرونی عوامل کو ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے، جبکہ بین الاقوامی رپورٹس کی روشنی میں اصل مسئلہ بھارتی فضائیہ کی داخلی کمزوریاں اور پیشہ ورانہ تیاری کا فقدان ہے۔













