
امریکی کانگریس اراکین وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژنری اقدامات کے معترف
امریکی اراکین کانگریس نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو خط لکھ دیا جس میں حکومت کے ویژنری اقدامات کو سراہا گیا ہے۔خط امریکی کانگریس کے اراکین تھامس آر سوزی اور جیک برگمَن نے لکھا، امریکی کانگریشنل پاکستان کاکس کے دونوں ممبران نے مریم نواز کو مشترکہ خط ارسال کیا، تھامس آر سوزی امریکی ایوانِ نمائندگان میں خارجہ پالیسی پر مؤثر آواز سمجھے جاتے ہیں۔جیک برگمَن امریکا کی ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے سینئر اور بااثر رکن ہیں، دونوں ارکان امریکی کانگریشنل پاکستان کاکس میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، ان کا مشترکہ خط پاکستان امریکہ تعلقات پر اہم پالیسی پیغام تصور کیا جا رہا ہے۔
سوزی اور برگمن کا خط واشنگٹن میں پاکستان سے متعلق پالیسی حلقوں کی سنجیدگی ظاہر کرتا ہے، کانگریس کے سینئر اراکین کی حمایت یہ بتاتی ہے کہ امریکہ کے بااثر پالیسی ساز انسانی حقوق اور جبری مشقت کے خاتمے کیلئے پنجاب حکومت کی اقدامات کو عالمی ماڈل سمجھ رہے ہیں۔خط میں کانگریس ممبران نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بھٹہ صنعت کی جدید کاری کا جرات مندانہ فیصلہ کیا، ماحولیات اور جبری مشقت کے خاتمے کیلئے پنجاب کے اقدامات قابلِ تعریف ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کے مطابق 45 لاکھ سے زائد لوگ اب بھی پَیشگی سسٹم میں پھنسے ہوئے ہیں، مریم نواز حکومت کا جدید میکنائزڈ بھٹہ ماڈل خطے کیلئے مثال بن سکتا ہے، خط میں Families Set Free کے صدر مائیک برکلی کی بریفنگ کا حوالہ دیا گیا ہے۔ڈاکٹر روبینہ بھٹی نے امریکی کاکس کو پنجاب کے اقدامات سے آگاہ کیا، امریکی قانون ساز نے کہا کہ پنجاب بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تکمیل کیلئے صحیح سمت میں گامزن ہے، بھٹہ صنعت کی جدید کاری انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے بنیادی قدم ہے۔
خط میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اصلاحات غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز کریں گی، جدید سسٹم پنجاب کو امریکی کمپنیوں کیلئے پرکشش بنائے گا، جبری مشقت کے خاتمے کیلئے پنجاب کا ماڈل فیصلہ کن قدم ہے، خط میں پاکستان امریکہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔امریکی قانون ساز نے کہا کہ پنجاب اقتصادی تعاون کا مستقبل کا دروازہ ثابت ہو سکتا ہے، امریکی ارکان نے پنجاب کو پائلٹ صوبہ قرار دینے کی تجویز دی اور کہا کہ جدید کاری سے طویل مدتی معاشی ترقی کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
امریکی کاکس نے پنجاب حکومت کے فیصلے کو تبدیلی کا آغازقرار دیا اور کہا کہ بھٹہ صنعت کی میکنائزیشن امریکی سرمایہ کاروں کیلئے اعتماد کا ذریعہ ہوگی، پاکستان کی انسانی حقوق کی رینکنگ بہتر ہونے کا امکان ہے۔امریکی قانون ساز نے کہا کہ پنجاب حکومت کا وژن جنوبی ایشیا کیلئے مثال بنا سکتا ہے، پاکستان کو بین الاقوامی قوانین کی پابندی میں مدد ملے گی، جدید کاری صرف صنعتی اصلاح نہیں بلکہ انسانی وقار کی بحالی ہے، پاکستان امریکہ معاشی شراکت داری میں نئی جان پڑے گی۔
خط میں کہا گیا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں، میکنائزیشن پاکستان کیلئے طویل مدتی FDI کا راستہ بنے گی، پَیشگی سسٹم کے خاتمے کیلئے پنجاب کا فیصلہ تاریخی قدم ہے۔امریکی ارکانِ کانگریس نے مریم نواز کی لیڈرشپ کو سراہا اور کہا کہ پنجاب کی اصلاحات انسانی حقوق اور ترقیاتی اہداف کیلئے اہم ہیں، جبری مشقت کے خاتمے کی ہر کوشش کی مکمل حمایت کی جائے گی۔













