
آر پار اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں جموں کشمیر کے مسلمانوں کی قربانیوں کی یاد میں ہر سال 6 نومبر کو یومِ شہدائے جموں مناتے ہیں۔ عبدالصمد انقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے شہدائے جموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہدائے جموں اور 1931ء سے لیکر آج تک شہدائے جموں کشمیر کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہدائے جموں کشمیر اور شہدائے جموں نے ایک مقدس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور ان کی بے مثال قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں 5 پانچ لاکھ سے زائد جموں کشمیر کے مسلمانوں کو اس وقت شہید کردیا تھا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ 5 نومبر 1947ء کے دن میں جموں کشمیر کے مسلمانوں کی دل دہلا دینے والی نسل کشی دنیا کا سب سے بڑا سانحہ تھا جس میں جموں کے لاکھوں مسلمان مارے گئے تھے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ شہدائے جموں کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کے مشن کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے۔ نومبر 1947ء میں جموں کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام انسانی تاریخ کا بدترین قتل عام ہے اور 1947ء میں شروع ہونے والا جموں کشمیر کے لوگوں کا قتل عام آج بھی جاری ہے۔ نومبر 1947ء میں جموں کا قتل عام جموں کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے اور اس بہیمانہ قتل عام کے زخم جموں کشمیر کے لوگوں کی یادوں میں آج بھی تازہ ہیں۔ جموں کشمیر کے مسلمانوں کے قتل عام کا واحد مقصد جموں کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا تھا اور یہ قتل عام ہندوتوا طاقتوں کے مجرمانہ چہرے کی یاد دلاتا رہے گا۔











