
نیاب (NIAB) میں IAEA کا علاقائی تربیتی کورس کی اختتامی تقریب
زراعت کے موضوع پر علاقائی تربیتی کورس (RTC) کا کامیاب اختتام نیوکلئیر انسٹی ٹیوٹ فار ایگریکلچر اینڈ بایولوجی (نیاب) میں ہوا، جو پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن (PAEC) کا ایک معروف تحقیقی ادارہ ہے۔
یہ تربیتی کورس 6 اکتوبر سے شروع ہوا تھا۔ اس کا عنوان تھا: "غذائی معیار کی بہتری کے لیے جدید میوٹیشن بریڈنگ تکنیکیں”۔ یہ کورس IAEA کے تکنیکی تعاون کے منصوبے RAS5101 کے تحت منعقد کیا گیا، جس میں ایجنسی کے 14 رکن ممالک بشمول بنگلہ دیش، کمبوڈیا، چین، فجی، انڈونیشیا، لاؤس، ملائیشیا، منگولیا، میانمار، نیپال، فلپائن، سری لنکا، تھائی لینڈ اور ویتنام کے 30 شرکاء نے حصہ لیا، جبکہ پاکستان کی نمائندگی بھی کی گئی۔ مزید برآں، IAEA کے دو ماہرین — چین اور بلغاریہ سے — بھی اس میں شامل تھے۔
اختتامی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد یوسف سلیم، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر و بایوٹیکنالوجی، PAEC نے IAEA، نیاب اور شرکاء کو تربیتی کورس کامیاب بنانے پر مبارکباد دی۔
انہوں نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی، غذائی قلت، پانی کی کمی، آلودگی، اور نئے جراثیموں کے ابھار جیسے مسائل کی نشاندہی کی اور میوٹیشن بریڈنگ کو ان مسائل کے حل کے طور پر پیش کیا۔ ان کے مطابق پاکستان کی آبادی میں اضافہ اور قدرتی وسائل کی موجودگی کے باوجود، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سنگین ہیں جن سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون ضروری ہے۔
ڈاکٹر یوسف سلیم نے بتایا کہ پاکستان Codex Alimentarius Commission کا ایک فعال رکن ہے، جو خوراک کے عالمی معیارات طے کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو مستقبل میں خوراک، دوا اور حیاتیاتی تنوع کی ضرورت ہوگی، اور اس کے لیے تحقیق اور حکمت عملی میں تبدیلی ناگزیر ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ PAEC اور پاکستان، IAEA کے تحت تمام ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔
ڈاکٹر عظمیٰ مقبول، ڈائریکٹر نیاب، نے تربیتی کورس کو علم اور مہارت کے تبادلے کا مؤثر ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان کا IAEA کے ساتھ زراعت میں تعاون دیرپا اور نتیجہ خیز رہا ہے، جو اب خطے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت مند اور زیادہ مزاحم فصلوں کی تیاری، غذائی قلت اور عدم تحفظ کے خاتمے کے لیے نیاب اور IAEA مل کر کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ضیاءالقمر، کورس ڈائریکٹر نیاب، نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ کورس شرکاء کی تکنیکی صلاحیتوں کو نکھارنے اور مستقبل کے روابط کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر کائی وانگ، IAEA کے چینی ماہر، نے خطے میں استعدادِ کار بڑھانے میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔
یہ تربیتی کورس انٹرایکٹو سیشنز، لیبارٹری ڈیمونسٹریشنز اور فیلڈ وزٹس پر مشتمل تھا، جن میں شرکاء نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ نیاب IAEA کا نامزد کردہ "کولیبارٹنگ سینٹر” ہے، جو فصلوں کی بہتری، مٹی کے انتظام اور پودوں کی غذائیت میں نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال میں سرگرم ہے۔
یہ سال 2025 کے دوران حکومتِ پاکستان اور PAEC کے تحت نیاب میں منعقد ہونے والا تیسرا علاقائی تربیتی کورس تھا۔
۔