
ریاست ہر صورت میں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گی، انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی: حکومتی اجلاس میں فیصلہ
حکومت نے واضح کیا ہے کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا اور کسی کو بھی ملک میں افراتفری یا انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
یہ فیصلہ ملک میں حالیہ امن و امان کی صورتحال کے تناظر میں آج اسلام آباد میں ہونے والے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حالیہ ہنگامہ آرائی کے دوران عوامی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے مکمل جائزہ لیا جائے گا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ حالیہ پرتشدد واقعات کو احتجاج کی آڑ میں ایک منظم سازش کے تحت انجام دیا گیا، جس کا مقصد ملک میں بدامنی اور قانون کی خلاف ورزی تھا۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے فلسطینی عوام کے حق میں عالمی سطح پر آواز بلند کی، جس پر فلسطینی صدر محمود عباس نے وزیراعظم شہباز شریف اور عوام پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ دنیا بھر میں فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے مظاہرے پرامن رہے، جبکہ پاکستان میں کچھ عناصر نے جدید اسلحہ کے ساتھ پولیس پر حملے کیے اور املاک کو نقصان پہنچایا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حکومت نے تحریک لبیک پاکستان (TLP) سے مذاکرات نہیں کیے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے معاملہ پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے مخلصانہ کوششیں کیں، لیکن TLP کی جانب سے تشدد پر اصرار جاری رہا۔
محسن نقوی نے کہا کہ پولیس کارروائی صرف پرتشدد مظاہرین کو منتشر کرنے اور شاہراہوں کو کلیئر کرنے تک محدود رہی۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی بے گناہ کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی، صرف وہ TLP عہدیداران جنہوں نے براہ راست توڑ پھوڑ میں حصہ لیا، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے اعلان کیا کہ پوری قوم کل "یومِ تشکر” منائے گی۔
وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، اور علما کو چاہیے کہ وہ یومِ تشکر کے انعقاد میں بھرپور کردار ادا کریں۔