
ریکوڈک منصوبہ شراکت داری کے نئے دور میں داخل
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے تعاون سے ریکوڈک پروجیکٹ شراکت داری کے ایک نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔SIFC کی کوششوں کے نتیجے میں ریکوڈک پراجیکٹ میں بڑی سرمایہ کاری اور فنانسنگ کی رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔
آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ مشترکہ کارپوریٹ گارنٹی کے ذریعے فنانسنگ گارنٹی فراہم کریں گے۔او جی ڈی سی ایل نے ریکوڈک منصوبے کے پہلے مرحلے کے لیے 715 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری دے دی ہے۔
ریکوڈک مائننگ کمپنی اس منصوبے کے لیے نئی ریلوے لائن کی تعمیر کے لیے 350 ملین ڈالر قرض فراہم کرے گی۔ایم ایل تھری منصوبے کے تحت ریکوڈک کو تین سال کے اندر ریلوے ٹریک کے ذریعے پورٹ قاسم سے منسلک کر دیا جائے گا۔پاکستان کی تاریخ میں کان کنی کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک، ریکوڈک منصوبے سے نوے بلین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ریکوڈک منصوبے سے بلوچستان میں ہزاروں ملازمتیں اور کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔