
پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی کا تاریخی لمحہ — پی ٹی اے کی قوم کے ساتھ بھرپور شراکت
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ملک کی ڈیجیٹل ترقی کے ایک تاریخی سنگ میل کا اعلان کیا ہے۔ اب پاکستان میں ٹیلی کام صارفین کی تعداد 20 کروڑ، براڈ بینڈ صارفین 15 کروڑ اور فائبر ٹو دی ہوم (FTTH) صارفین کی تعداد 20 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
اس عظیم کامیابی کا جشن منانے کے لیے، پی ٹی اے کی جانب سے 20 جون 2025 کو ملک بھر میں تین اہم اقدامات کا آغاز کیا جا رہا ہے جن کا مقصد عوامی شمولیت، خواتین کو بااختیار بنانا، اور طلباء کے لیے انٹرنیٹ کی بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے۔
تمام موبائل صارفین کے لیے مفت ڈیٹا اور کال منٹس
پی ٹی اے نے تمام موبائل نیٹ ورکس کے تعاون سے 2 جی بی مفت انٹرنیٹ ڈیٹا اور 200 آن نیٹ منٹس (صرف 24 گھنٹوں کے لیے) فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ آفر 20 جون 2025 کو تمام موبائل صارفین کے لیے دستیاب ہوگی۔
صارفین اس آفر کو حاصل کرنے کے لیے شارٹ کوڈ #2200* ڈائل کریں۔
خواتین صارفین کے لیے اسمارٹ فونز کی مفت تقسیم
ڈیجیٹل مساوات کے فروغ اور خواتین کو ٹیکنالوجی میں شامل کرنے کے لیے، 200 مقامی طور پر اسمبل شدہ اسمارٹ فونز ملک بھر میں خواتین سم مالکان میں تقسیم کیے جائیں گے۔
یہ انتخاب کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا، اور کامیاب خواتین صارفین کے نام پی ٹی اے کی سوشل میڈیا چینلز پر جاری کیے جائیں گے۔
یونیورسٹیوں میں مفت وائی فائی ہاٹ اسپاٹس
پی ٹی اے نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) سے منظور شدہ منتخب یونیورسٹیوں میں 6 ماہ کے لیے مفت وائی فائی ہاٹ اسپاٹس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں خواتین یونیورسٹیاں بھی شامل ہوں گی۔
متعلقہ یونیورسٹیوں کی فہرست پی ٹی اے کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد طلباء کو تعلیم اور تحقیق کے لیے بہتر ڈیجیٹل رسائی فراہم کرنا ہے۔
ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک مضبوط قدم
پی ٹی اے نے اپنے تمام پارٹنرز — جاز، زونگ، یوفون، ٹیلی نار، پی ٹی سی ایل، سائبرنیٹ، ویٹین، ٹرانس ورلڈ، نایٹل اور موبائل مینوفیکچرنگ انڈسٹری آف پاکستان — کا خصوصی شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے یہ کامیابی ممکن ہوئی۔
پی ٹی اے کے چیئرمین کا کہنا تھا:
"یہ صرف اعداد و شمار نہیں، بلکہ ایک بااختیار اور باہم مربوط ڈیجیٹل پاکستان کی علامت ہیں۔ آج ہم یہ کامیابی ان ہی لوگوں کے ساتھ مناتے ہیں جنہوں نے یہ ممکن بنایا — ہماری عوام۔”
مزید معلومات اور اپڈیٹس کے لیے ملاحظہ کریں: www.pta.gov.pk