
پہلگام سانحہ کی آڑ میں بھارت میں جموں کشمیر کے تاجر اور طلبہ پر ہونے والے پُر تشدد حملوں اور ہراسانی کے واقعات کی شدید مذمت
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے شعبہ ہیومن رائٹس موومنٹ جموں کشمیر کے انچارچ ایڈوکیٹ عمر فارق
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے شعبہ ہیومن رائٹس موومنٹ جموں کشمیر کے انچارچ ایڈوکیٹ عمر فارق نے پہلگام سانحہ کی آڑ میں بھارت کے مختلف شہروں، قصبوں، یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیرِ تعلیم جموں کشمیر کے تاجر اور طلبہ پر ہونے والے پُر تشدد حملوں اور ہراسانی کے واقعات کی شدید اور پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کو بنیاد بنا کر بھارت میں فرقہ وارانہ عناصر نے جموں کشمیر کے طلبہ اور تاجروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، جو کہ نہ صرف اخلاقی اقدار کے خلاف ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے، جموں کشمیر کے تاجر اور طلبہ، جو روزگار اور تعلیم کے حصول کے لیے بھارت کے مختلف قصبوں، شہروں اور حصوں میں مقیم ہیں، ان پر حملے تجارت اور تعلیم کے ماحول کو مسموم کرنے کے مترادف ہیں۔
ہیومن رائٹس مومنٹ جموں کشمیر کے انچارچ ایڈوکیٹ عمر فارق نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن، ایمنسٹی انٹرنیشنل، اور ہیومن رائٹس واچ سمیت تمام بااثر عالمی اداروں سے پُر زور اپیل کی ہے کہ وہ بھارت میں جموں کشمیر کے تاجر اور طلبہ کو لاحق خطرات کا فوری نوٹس لیں اور ان کے تحفظ کے لیے عملی اور فوری اقدامات کریں، ساتھ ہی بھارتی حکومت سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انتہا پسند عناصر کو لگام دے تُوجارت اور تعلیمی اداروں کو نفرت کی سیاست سے دور رکھے۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے شعبہ ہیومن رائٹس مومنٹ جموں کشمیر ہر اُس آواز کے ساتھ کھڑی ہے جو ظلم وجبر اور تشدد کے خلاف اور عدل کے حق میں بلند ہو، ہم اس ظلم وجبر اور تشدد کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں گے اور جموں کشمیر کے تاجر اور طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جدوجہد جاری وساری رکھیں گے۔
(ان شاء اللہ تعالیٰ)