
عالمی برادری کی غالب اکثریت فلسطینی عوام کی حمایت میں متحد ہے،عاصم افتخار
پاکستان نے کہا ہے کہ دنیا ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، ایک طرف جنگ بندی کو سبوتاژ کرنے ، تعمیر نو کے منصوبے میں رکاوٹ ڈالنے، دو ریاستی حل پرعالمی اتفاق رائے کمزور کرنے کی کوششیں جاری ہیں تو دوسری طرف عالمی برادری کی غالب اکثریت امن، انصاف ، بین الاقوامی قانون اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کی حمایت میں متحد ہے ۔یہ بات اقوام متحدہ پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے فلسطین کے مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی حل پر عملدرآمد کے لیے مجوزہ اعلی سطح بین الاقوامی کانفرنس کے سلسلے میں منعقدہ غیر رسمی مشاورت کے دوران کہی۔
پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے سفیر عاصم افتخار نے فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے جون 2025 کی کانفرنس کی تیاری کے لیے مشاورت کی مشترکہ صدارت پر ان کی کاوشوں کو سراہا۔سفیر عاصم نے کہا ہم پرخلوص امید رکھتے ہیں کہ جون کی کانفرنس اس موقع کی اہمیت کو سمجھے گی اور موثر اقدامات کے ذریعے امن و انصاف کی امید کو بحال کرے گی۔انہوں نے مزید کہا غزہ اور مغربی کنارے میں انسانی المیے اور بے مثال مصائب کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
عاصم افتخار نے زور دیا کہ کانفرنس سے قبل درج ذیل اقدامات یقینی بنائے جائیں، جن میں نمبر ایک میں جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد، دوسرا غزہ کی ناکہ بندی کا خاتمہ، تیسرا انسانی امداد تک بلا رکاوٹ رسائی کی ضمانت، چوتھا عام شہریوں اور انسانی امدادی عملے کا تحفظ ہے ۔انہوں نے پرزور انداز میں کہا فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی یا ان کی زمین کے الحاق کی کسی بھی کوشش کو قطعی طور پر مسترد اور موثر طریقے سے روکا جانا چاہیے۔
سفیر عاصم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ او آئی سی اور عرب گروپ کے ساتھ مل کر غزہ کی تعمیر ِ نو منصوبے کو عملی جامہ پہنانے میں تعاون کریں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یو این ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کو بلا رکاوٹ اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے مکمل اختیار دیا جانا چاہیے۔سیاسی نقشے کے ایک اہم حصے کے طور پر انہوں نے کہا کہ کانفرنس کو درج ذیل پہلوں میں ناقابلِ واپسی پیش رفت کو یقینی بنانا ہوگا جن میں ریاستِ فلسطین کو مکمل تسلیم کیا جائے،اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے، بین الاقوامی عدالتِ انصافکی مشاورتی رائے پر عملدرآمد کیا جائے،قبضے کا خاتمہ کیا جائے اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں پر موثر احتساب یقینی بنایا جائے۔
کانفرنس کے انتظامات سے متعلق تفصیلات کو نوٹ کرتے ہوئے، سفیر عاصم نے اس بات کا اظہار کیا کہ پاکستان منتظمین اور تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ یہ کانفرنس کامیاب ہو اور فلسطینی مسئلے کے ایک منصفانہ، دیرپا اور جامع حل کے ساتھ مشرقِ وسطی میں پائیدار امن کا راستہ ہموار ہو۔