
پاکستان کی معیشت توقع سے زیادہ تیزی سے بہتری کی جانب گامزن
گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران پاکستان کی معیشت نے توقع سے زیادہ تیزی سے ترقی کی ہے۔بلومبرگ کی طرف سے کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شرح سود میں کمی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے فنڈز کے بہاؤ کے نتیجے میں معیشت کو تقویت ملی۔بلومبرگ نے پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ دسمبر تک کے تین مہینوں میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 1.73 فیصد اضافہ ہوا جو کہ بلومبرگ کے سروے میں ماہرین اقتصادیات کی طرف سے پیش گوئی کی گئی 1.5 فیصد توسیع سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں مزید تبصرہ کیا گیا کہ پاکستان کی معیشت بھی گزشتہ چند مہینوں میں مستحکم ہوئی ہے کیونکہ قرض دینے والے آئی ایم ایف کی جانب سے بھی فنڈز میں کمی آئی ہے۔اسی طرح، پاکستان کے حکام نے آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح پر ایک معاہدہ بھی کیا ہے تاکہ جنوبی ایشیائی ملک کی مدد کے لیے دو الگ الگ قرضوں میں 2.3 بلین ڈالر فراہم کیے جائیں۔مزید برآں، نیچے آتی مہنگائی نے مرکزی بینک، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بھی بینچ مارک کی شرحوں کو نمایاں طور پر کم کرنے کی گنجائش فراہم کی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جون 2025 کو ختم ہونے والے سال کے لیے 2.5 فیصد سے 3.5 فیصد تک توسیع کی پیش گوئی کی ہے۔
پاکستان بیورو آف شماریات کے اعدادوشمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ دسمبر کو ختم ہونے والے تین مہینوں کے دوران زرعی شعبے میں ایک اعشاریہ ایک فیصد اضافہ ہوا، جو کہ گزشتہ سہ ماہی کے دوران 0.74 فیصد کے مقابلے میں تھا، جبکہ خدمات کے شعبے میں 2.57 فیصد کی توسیع دیکھی گئی۔