
بھارتی حکومت عید الفطر سے پہلے تمام سیاسی نظر بندوں کو رہا کرے؛ ترجمان اعلیٰ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام حریت رہنماﺅں اور کارکنو ں کی عید الفطر سے قبل رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
چیئرمین کہا ہے کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد میں جموں کشمیر کے مختلف جیلوں، تفتیشی مراکز اور تھانوں میں بند ہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈوکیٹ میاں قیوم، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، مسرت عالم بٹ، ڈاکٹر محمد شفیع شرعتی، غلام قادر بٹ، مشتاق الاسلام، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر، محمد یوسف فلاحی، امیر حمزہ، ناصر عبد اللہ، محترمہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت تمام سیاسی نظر بندوں کو عید الفطر سے پہلے رہا کیا جانا چاہیے، جموں کی کوٹ بھلوال، دہلی کی تہاڈ جیل، وارانسی کی یوپی جیل، امپھالہ کی جیل اور بھارت کی مختلف جیلوں میں سیاسی نظر بندوں کو حراستی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
چیئرمین نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں کشمیر اور اس سے باہر کی جیلوں میں نظربند تمام جموں کشمیر کے قیدیوں کی حالت زار کا نوٹس لیکر عید سے قبل انکی رہائی کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔
چیئرمین نے حریت پسند رہنماؤں اور کارکنوں پر بار بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے اور انہیں جموں اور بھارت کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنے کے اقدام کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بدترین مثال قرار دیا۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت حریت پسند رہنماﺅں اور کارکنوں کو جیلوں میں نظر بند کر کے خود اپنے آئین اور قوانین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
چیئرمین نے افسوس ظاہر کیا کہ نظر بندوں کو عدالت کے متواتر احکامات کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا۔
چیئرمین نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ شب قدر اور عیدا لفطر کے مبارک موقعوں پر مختلف جیلوں میں نظر بند افراد کے اہل خانہ کا خیال رکھیں۔