بسم اللہ الرحمن الرحیم

علاقائی

سینیئر قانون دان راجہ محمد اشرف حیات کی امریکہ روانگی

خصوصی تحریر

وکالت ایک مقدس اور معزز مشن کا حامل پیشہ ہے ۔ وکلاء صاحبان کا شمار قوم و ملک کے اعلی ا تعلیم یافتہ دانشور طبقوں میں ہوتا ہے ۔ بانی ء پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رحمت اللہ علیہ بنیادی طور پر ایک وکیل ہی تھے ۔ معاشرتی اصلاح وفلاح کے لیے وکلاء برادری کی گرانقدر خدمات ہیں ۔ اللہ تعالی ا کے فضل و کرم سے ضلع خوشاب سے تعلق رکھنے والے متعدد وکلا ء صاحبان اس عظیم پیشہ میں نامور ہوئے ہیں ۔ انہیں نامور وکلاء میں ایک نام سینیئر قانون دان راجہ محمد اشرف حیات کا بھی ہے۔

ایڈووکیٹ راجہ محمد اشرف حیات کا تعلق جمالی بلوچاں کے ایک معزز راجپوت مذہبی گھرانے سے تعلق ہے جو علاقہ بھر میں نہایت عزت و احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ راجہ محمد اشرف حیات نے مڈل تک تعلیم اپنے آبائی گاؤں جمالی بلوچاں سے حاصل کی ۔ مزید تعلیم کے لیے فیصل آباد منتقل ہوگئے، وہیں سے باقی تعلیم مکمل کی، قانون کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی لاہور سے حاصل کی۔

راجہ محمد اشرف حیات نے 1994 ء میں وکالت کا پیشہ اختیار کیا اور 1996ء میں بار ایسوسی ایشن تحصیل نور پورتھل کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے اور 2004ء میں بار ایسوسی ایشن تحصیل نور پور تھل کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے ۔ یہ اس زمانے کی بات ہے جبکہ چند ایک فاضل وکلا صاحبان یہاں پریکٹس کر رہے تھے کیونکہ اس وقت تک نہ تو عدالتوں کے لیے کوئی عمارت بنی تھی اور چیمبرز کے لیے بھی کوئی جگہ نہ تھی ۔ سال 1992ء میں یہاں پر وکلاء کی تعداد میں اضافہ ہوا ۔ اس دور میں اس دور افتادہ اور پسماندہ علاقے میں وکلاء کے لیے بار اور ہال کی اشد ضرورت تھی ۔ اس وقت کے صوبائی وزیر الحاج ملک صالح محمد گنجیال نے نورپور تھل کے وکلاء صاحبان کو خطیر گرانٹ دی جس سے نورپور بار کی تعمیر عمل میں آئی ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس وقت کےصدر تحصیل بار ایوسی ایشن نورپور تھل ملک مشتاق حسین بوڑانہ اور دیگر وکلاء صاحبان کی کوششوں سے الحاج ملک محمد بشیر اعوان سابق مشیر وزیراعلی ا پنجاب و صدر تنظیم الاعوان پاکستان نے اڑھائی لاکھ روپے کی خطیر رقم اپنی جیب سے بار نورپورتھل کو بطور عطیہ دی جس سے بار کی شاندار عمارت پایہ ء تکمیل تک پہنچی ۔اس خوبصورت ہال کو الحاج ملک کرم بخش اعوان میموریل ہال کے نام سے موسوم کیا گیا ۔ اس بہترین تحفہ پر پوری بار کے معزز اراکین نے اعوان صاحبان کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نور پور بار میں وکلاء صاحبان کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا تا ہم سینیئر وکلا ء صاحبان ملک حاجی محمد زمان کہاوڑ ، ملک حاجی سجاد حسین سٹھار، ملک محمد اکرم جسرا، سردار محمد رفیق خان جمالی، ملک محمد وارث جسرا، ملک محمد حسین بھٹی اور راجہ محمد اشرف حیات سمیت دیگر جملہ وکلاء نے بارکے مسائل کے حل کے لیے حتی المقدور بھرپور کردار ادا کیا۔

سینیئر قانون راجہ محمد اشرف حیات نے نورپور تھل میں کامیاب وکالت کے بعد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر جوہرآباد میں بھی پریکٹس کا آغاز کیا ۔ چنانچہ تحصیل نورپورتھل اور خوشاب میں ان کی ساکھ اور شہرت میں روزے افزوں اضافہ ہونے لگا ۔ راجہ محمد اشرف حیات اکثر میڈیا نمائندگان کے ساتھ مختلف نشستوں کے دوران یہ کہا کرتے کہ جو لطف وکیل بن کر عوام الناس کی خدمت کر کے آتا ہے وہ ناقابل بیان ہے کیونکہ ان کے نزدیک وکالت میں اگر لگن اور نیک نیتی اور جذبہ کے ساتھ محنت کی جائے تو اؤٹ پٹ نظر آتی ہے ۔ سینیئر قانون دان راجہ محمد اشرف حیات نے ہمیشہ اپنی ساری توجہ صرف اپنے پروفیشن پر مرکوز کیے رکھے اور ہمیشہ اپنے موکلوں کی دادرسی اور میرٹ پر انصاف دلانے کے لیے مثالی کردار ادا کیا جس کی وجہ سے ان کی عوامی پذیرائی میں روز افزوں اضافہ ہوا۔

برسبیل تذکرہ خوشاب کے سینیئر قانون دان راجہ محمد اشرف حیات چند روز قبل اپنی فیملی کے ہمراہ مستقل طور پر امریکہ شفٹ ہو چکے ہیں ۔ ان کی امریکہ روانگی سے قبل تحصیل بار ایسوسی ایشن نورپورتھل کی طرف سے ان کے اعزاز میں پروقار الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں ایڈیشنل سیشن جج جناب خان خالد اقبال خان اور سول جج فیاض احمد نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ صدارت صدر تحصیل بار ایڈووکیٹ آغا حسین خان نے کی اور نقابت کے فرائض سیکرٹری ایڈووکیٹ بار ملک امان اللہ مہار نے بطریق احسن سر انجام دیے ۔ اس شاندار تقریب میں وکلاء برادری نے بھرپور شرکت کی ۔ اس تحسینی تقریب کے انعقاد کا مقصد ایکس پریذیڈنٹ تحصیل بار ایسوسی ایشن نورپور تھل سینیئر قانون راجہ محمد اشرف حیات کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا ۔ اس موقع پر سابق صدور بار ایڈوکیٹ ملک حاجی مشتاق حسین بوڑانہ، ملک محمد اکرم جسرا، ملک حاجی محمد زمان کہاوڑ، ملک محمد دین دھپڑا، سردار محمد رفیق خان جمالی اور ملک محمد وارث جسرا نے شاندار الفاظ میں سینیئر وکیل راجہ محمد اشرف حیات کی پیشہ ورانہ خدمات کو سراہا اور ان کی امریکہ مستقل روانگی کو تحصیل بار کے لیے ہمیشہ نہ پر ہونے والی خلیج قرار دیا۔

سینیئر ایڈووکیٹ راجہ محمد اشرف حیات نے اپنے خطاب میں اپنے اعزاز میں منعقدہ پروقار تقریب میں ججز صاحبان کی خصوصی تشریف آوری کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں دیار غیر میں بھی کبھی اپنی وکلاء برادری کی بے پایاں محبتوں کو فراموش نہیں کر سکوں گا انشاءاللہ میرا دل آپ کے ساتھ دھڑکتا رہے گا اور میں آپ سب کے دکھ سکھ میں برابر کا شریک رہوں گا۔

دوران تقریب جملہ شرکاء کی آنکھوں اور چہروں پر اپنے دیرینہ رفیق کار راجہ محمد اشرف حیات کے ساتھ پیار و محبت اور عزت و احترام و مروت عیاں اور دیدنی تھی ۔ قبل ازیں سینیئر قانون راجہ محمد اشرف حیات ی بار میں آمد پر وکلاء صاحبان نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کا فقید المثال استقبال بھی کیا ۔

اشتہار
Back to top button