![](/wp-content/uploads/2024/05/Weightlifting-vs-Powerlifting-jpg.webp)
پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے انتخابات کو غیر قانونی اور توہین عدالت قرار
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے یکم فروری 2025 کو اولمپک ہاؤس لاہور میں پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے لیے حافظ عمران بٹ کی قیادت میں افراد کے ایک گروپ کی جانب سے کرائے گئے غیر قانونی انتخابات کو غیر قانونی اور پاکستان اسپورٹ بورڈ کی ہدایات اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دینے کے لیے باضابطہ بیان جاری کیا ہے۔ پاکستان اسپورس بورڈ اس بات پر زور دیتا ہے کہ یہ انتخابات اور اس طرح کے جعلی انتخابات کے ذریعے بنائے گئے ادارے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور ڈوپنگ کے جاری الزامات کی وجہ سے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی معطلی کے باوجود کرائے گئے، یہ فیصلہ تمام متعلقہ فریقوں کو باضابطہ طور پر مطلع کر دیا گیا تھا۔
پی ایس بی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ انتخابات الیکشن کمیشن کی شمولیت کے بغیر ہوئے، جس کا تقرر پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ کارروائی رٹ پٹیشن نمبر 2524/2022 میں معزز اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی براہ راست خلاف ورزی کرتی ہے، جس میں واضح طور پر ہدایت کی گئی تھی کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک انتخابات نہیں ہونے چاہئیں۔
اس کی روشنی میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے تصدیق کی کہ سرکاری محکموں نے اس کی درخواست پر انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔ جتنے بھی ویٹ لفٹرز ان محکموں میں ملازم ہیں، ان کی غیر موجودگی ان انتخابات کی قانونی حیثیت کو مزید نقصان پہنچاتی ہے۔ PSB تمام سرکاری محکموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ حافظ عمران بٹ کی سربراہی میں غیر مجاز گروپ کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کریں، جو پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی نمائندگی کا جھوٹا دعویٰ کرتا ہے۔
پاکستان اسپورس بورڈ نے سرکاری محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے کسی بھی ملازم کے خلاف متعلقہ محکمانہ قواعد و ضوابط کے مطابق اس گروپ کی سرگرمیوں، تقریبات یا انتخابات میں ملوث پائے جانے کے خلاف تادیبی کارروائی کریں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ پاکستان میں کھیلوں کے نظم و نسق میں سالمیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کرتا ہے اور ان معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کے تعاون کا خواہاں ہے۔