![](/wp-content/uploads/2025/02/beggar.webp)
پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار
پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا، کسی ایک شخص سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو تین سال قید اور تین لاکھ جرمانہ یا دونوں ہوں گے، انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم پنجاب اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔حکومت پنجاب نے بھکاری مافیا کے سرغناؤں کے گرد شکنجہ سخت کرنے کا بندوست کرلیا، انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم پنجاب اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔
ترجمان محکمہ داخلہ کےمطابق ترمیم کے تحت پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قراردیاگیا، کسی ایک شخص سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 3 سال قید اور 3 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گے، جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 6 ماہ قید کی سزا ہوگی۔ترمیم کے مطابق ایک سے زائد افراد سے بھیک منگوانے والے کو 3 سے 5 سال قید اور 5 لاکھ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پرمزید ایک سال قید بھگتنا ہوگی۔
ترمیم کے مطابق ایک بارسزا پانے والا شخص اگر جرم دہرائے گا تو آرڈیننس میں دی گئی سزا سے دگنی سزا اورجرمانہ ہوگا۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کےمطابق حکومت پنجاب نے پیشہ ور بھکاریوں اور مافیا چیفس کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے قانون میں ترامیم پیش کیں، صوبائی کابینہ انسداد گداگری کے قانون میں ترامیم کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔