![](/wp-content/uploads/2023/10/nathan-780x470.jpg)
اسرائیلی وزیراعظم کی غزہ پر دوبارہ حملے کی دھمکی
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قیدیوں کو رہا نہ کیے جانے کی صورت میں غزہ میں دوبارہ حملے کرنے کی دھمکی دے دی۔ رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک قیدیوں کو رہا نہیں کیا تو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہو جائے گا اور لڑائی دوبارہ شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ فوج اس وقت تک شدید لڑائی کرے گی، جب تک حماس کو شکست نہیں دے دیتے۔کابینہ اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجیوں کو غزہ کی پٹی کے اندر اور ارد گرد جمع ہونے کا حکم دے دیا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو دھمکی دی تھی کہ اگر غزہ سے ہفتے کی دوپہر تک ہر اسرائیلی یرغمالی رہا نہ ہوا تو جنگ بندی کے خاتمے کی تجویز دوں گا، جس کے بعد تباہی آئے گی۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جہاں تک میرا تعلق ہے، اگر تمام یرغمالیوں کو ہفتے کی رات 12 بجے تک واپس نہ لایا گیا تو میرے خیال میں یہ مناسب وقت ہوگا کہ ہم امن معاہدہ منسوخ کردیں اور تمام شرائط ختم کر دیں، پھر جو کچھ ہوگا، سو ہوگا۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ روز فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے 15 فروری کو مزید قیدیوں کی رہائی غیر معینہ مدت تک مؤخر کردی تھی۔
حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ٹیلی گرام پر ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے حماس کی جانب سے 15 فروری بروز ہفتہ طے شدہ مزید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اگلے حکم تک مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔