![](/wp-content/uploads/2023/04/supremecourt-1-750x470.jpg)
پاکستان کی تمام بار کونسلز نے سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس کیخلاف ہڑتال کو مسترد کردیا
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان کی تمام بار کونسلز نے مشترکہ اعلامیے میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے خلاف ہڑتال کو مسترد کردیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل، خیبرپختونخوا بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترکہ اعلامیے میں ہڑتال کو مسترد کردیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قانونی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ قانونی برادری میں کچھ نام نہاد شرپسند عناصر اپنے مضموم مقاصد کے لیے انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، منتخب نمائندے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کی مکمل حمایت کریں گے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ 26ویں آئینی ترمیم کو قانون کے مطابق منظور کیا گیا ہے، ہر شہری کو اس کی پاسداری کرنی ہوگی، ہڑتال کی کال کا فیصلہ صرف اور صرف منتخب قانونی باڈیز کرسکتی ہیں، غیر منتخب عناصر کو وکلا مسترد کریں۔
مزید کہا گیا کہ ایسی ہڑتالوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور یہ ہڑتال پہلے کی طرح ایک دفعہ پھر ناکام ہوگی، وکلا برادری کو قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے متحد رہنا ہوگا۔
پاکستان بار کونسلز کے اعلامیہ کے مطابق قانونی برادری میں تقسیم پیدا کرنے کی سازش ناکام ہوگی، عدلیہ کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پاکستان بار کونسل اور دیگر بار ایسوسی ایشنز کا واضح موقف ہے کہ قانون کی حکمرانی مقدم ہے۔
واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے رکن اور پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر کل ہونے والا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔