بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو جموں کشمیر کے سپوت تھے

جموں کشمیر کے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ترجمان اعلیٰ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے علیل چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کی برسی پر جموں کشمیر کے ان دو نامور سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

چیئرمین نے تمام شہداء جموں کشمیر کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو جموں کشمیر کی دھرتی کے عظیم سپوت ہیں، ان شہداء اور جموں کشمیر کے دیگر شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ان شہداء نے جموں کشمیر کے لوگوں کے لئے روشن شمع کی مانند کی طرح اسلامی تحریک آزادی جموں کشمیر کو روشنی فراہم کی ہے۔

چیئرمین نے بھارتی حکومت پر زوردیا ہے کہ شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کے اجساد خاکی کو جموں کشمیر کے لوگوں کے حوالے کیاجائے تاکہ مسلمان اپنے اسلامی رسم و رواج کے مطابق شہدا کی آخری رسومات ادا کرسکیں اور درست طریقے سے ان اجساد کی تدفین ہوسکے۔

واضح رہے کہ کشمیری حریت پسند شہید محمد مقبول بٹ کو گیارہ 11 فروری 1984ء میں بھارت کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو ان کے وارثین کی مرضی کے خلاف وہاں جیل میں ہی دفن کردیاگیاتھا۔ اس کے بعد کشمیری حریت پسند شہید محمد افضل گورو کو بھی بھارت کی اسی تہاڑ جیل میں 9 فروری 2013ء کو پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو ورثاء کی اجازت کے بغیر وہاں جیل میں ہی دفن کردیاگیا تھا۔

چیئرمین نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور یورپی یونین سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارت کے ظالمانہ اور جابرانہ رویے کا سختی سے نوٹس لے کرنئی دہلی پر دباؤ ڈالیں تاکہ شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کی میتوں کو ورثاء کے حوالے کیاجائے۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ کتنا ظلم وجبر اور غیر انسانی فعل ہے کہ شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو پھانسی دینے کے بعد ان کے اجسادخاکی کو کئی سالوں سے بھارت نے قید کررکھاہے، دنیا کا کوئی بھی مہذب معاشرہ اس طرح کا ظالمانہ اور جابرانہ رویہ اختیار نہیں کرسکتا۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ شہید محمد افضل گورو کو ایک جھوٹے الزام پر بے گناہ پھانسی دی گئی اور اسی طرح شہید محمد مقبول بٹ کو اسلامی تحریک آزادی جموں کشمیر کی پاداش میں سزائے موت دی گئی۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ طویل عرصے سے بھارتی ظلم وجبر اور تشدد کا شکار ہیں اور بھارتی حکومت نے اس مقصد کے لیے جموں کشمیر میں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ اپنے بر حق حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، بھارت زیادہ دیر تک اسلامی تحریک آزادی جموں کشمیر کو دبا نہیں سکتا۔

چیئرمین نے واضح کیا ہے کہ پھانسیاں دے کر جموں کشمیر میں ظلم و جبر اور تشدد کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکتا، بھارت کو ہرحال میں جموں کشمیر کے لوگوں کوان کا حق خودارادیت دیناہوگا۔

چیئرمین نے تمام دینی، سیاسی اور سماجی تنظیموں پر جاری پابندیاں ختم کرنے، سیاسی رہنماؤں اور مذہبی رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور ماورائے عدالت قتل و غارت کی روک تھام کا بھی مطالبہ کیا۔

چیئرمین نے عالمی برادری، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں کشمیر میں مظالم بند کروانے اور مسئلہ جموں کشمیر کے پر امن اور پائیدار منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

اشتہار
Back to top button