بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

امریکی غیر ملکی امداد روکنے سے پاکستان میں 17 لاکھ افراد متاثر ہوں گے، رپورٹ

ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے امریکی غیر ملکی امداد روکنے سے پاکستان میں 17 لاکھ افراد متاثر ہوں گے، جن میں 12 لاکھ افغان پناہ گزین بھی شامل ہیں۔آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ (او ای سی ڈی) کے مطابق امریکا دنیا بھر میں ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔یہ زیادہ تر امداد امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے کی جاتی ہے، جو آزاد حکومتی ادارہ ہے، جسے 1961 میں کانگریس نے قائم کیا تھا۔

واضح ہے کہ دو روز قبل ایلون مسک نے تصدیق کی تھی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ایجنسی کو ختم کرنے کی اجازت دی ہے، جو 1961 کے غیر ملکی امدادی ایکٹ کے تحت امریکی غیر ملکی امداد کو مربوط کرنے کے لیے قائم کی گئی تھی۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اس پر تفصیل سے بات کی تھی اور انہوں نے اتفاق کیا کہ ہمیں اسے بند کر دینا چاہیے۔’یو این نیوز نے رپورٹ کیا کہ پاکستان میں 12 لاکھ افغان پناہ گزینوں سمیت 17 لاکھ افراد جنسی و تولیدی صحت کی ضروری خدمات سے محروم ہو جائیں گے، اس وقت ادارہ 60 سے زیادہ مقامات پر یہ سہولیات مہیا کر رہا ہے۔

ادارے کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں سمیت تقریباً 6 لاکھ افراد کے لیے خدمات کی فراہمی بند ہو جائے گی۔مزید رپورٹ کیا کہ بنگلہ دیش میں 10 لاکھ سے زیادہ روہنگیا کو کاکس بازار کے کیمپ میں مشکل ترین حالات کا سامنا ہے، اور ان کے ہاں نصف بچوں کی پیدائش ’یو این ایف پی اے‘ کی مدد سے ہوتی ہے۔

جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایف پی اے) میں ایشیا اور الکاہل کے لیے ریجنل ڈائریکٹر پیو اسمتھ نے کہا کہ امریکا کے فیصلے سے دنیا کے غریب ترین علاقوں میں رہنے والے لوگ بری طرح متاثر ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ان جگہوں پر خواتین غیریقینی حالات میں کسی مدد کے بغیر بچوں کو جنم دیں گی، فسچولا جیسی طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جائے گا، نومولود بچے قابل انسداد وجوہات کی بنا پر ہلاک ہونے لگیں گے اور صنفی بنیاد پر تشدد کے متاثرین کو طبی و نفسیاتی مدد میسر نہیں رہے گی۔

اشتہار
Back to top button