بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

طوفان الاقصیٰ مزاحمت کا آغاز ہے، پیر عبدالصمد انقلابی

اسلامی تنظیم آزادی جموں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت تنظیم کے چیئرمین اور سینئر حریت رہنما جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے کیا۔

اجلاس میں جموں کشمیر کے موجودہ دینی، سیاسی اور سماجی صورت حال پر تفصیل سے بات کرتے ہوئے چیئرمین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ طوفان الاقصیٰ مزاحمت کا آغاز ہے۔ ہم نے دنیا اور اقوام متحدہ کو اسرائیل کا نسل کش چہرہ دکھا دیا ہے۔ جو آج سارے دنیا اور اقوام متحدہ کے سامنے واضح ہے یہ 1948ء سے ہم پر بیت رہا ہے۔ اس اقدام سے فلسطینی دنیا کو اپنی طرح متوجہ کرنے میں کامیاب رہے۔ اور بہت سارے ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے آزاد انسان ہمارے آزادی کے حق کو تسلیم کریں۔ فلسطین اور جموں کشمیر کے عوام بہادر ہیں اور اپنے وطن کی آزادی کے لیے کسی بھی قیمت پر چین سے نہ بیٹھیں گے۔

جییرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں اور فلسطین کے لوگوں کی درد کو جانتے ہیں، وہی مظلوم لوگ جانتے ہیں، یعنی جموں کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ یکساں ہے، انکا اور ہمارا معاملہ بھی یکساں ہے۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ حکومت پاکستان اور بائیس کروڑ پاکستانی عوام جموں کشمیر کے لوگوں اور فلسطین کے لوگوں کو ہر وقت جموں کشمیر اور فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑا رہے۔ جب تک جموں کشمیر بھارت کے جابررانہ اور غاصبانہ قبضہ سے اور فلسطین اسرائیل کے پنجہ غلامی سے آزاد نہیں ہو جاتا تب تک حکومت پاکستان اور پوری پاکستانی قوم جموں کشمیر اور فلسطین کی آزادی کی حمایت کرتی رہیگی۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم یہ بھی یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان کی تمام دینی ، سیاسی اور سماجی جماعتیں مسئلہ جموں کشمیر اور مسلہ فلسطین پر ہم آواز اور متحد ہیں اور ہم موجودہ حکومت سے یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ مسلہ جموں کشمیر اور مسلہ فلسطین کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے گی۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ اگرچہ حالات روز بروز خراب اور انتہائی گھمبیر اور سخت ہے لیکن ان شاءاللہ ہم ثابت قدمی کا مظاہرہ کرکے ان حالات کو عبور کرلینگے۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم نے آج فلسطین اور جموں کشمیر کے موجودہ دینی، سیاسی اور سماجی صورت حال پر اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کی قیادت کو اس لئے یکجا کیا تاکہ ہم تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہے۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ہم بھارت اور اسرائیل کو ایک ہی سمجھتے ہیں، جموں کشمیر میں بھارت کو اسرائیل مدد کرتا ہے اور اسی طرح فلسطین میں بھارتی فوج فلسطینی لوگوں کے قتل عام میں ملوث ہے۔ لیکن ہم ثابت قدمی سے ان کا مقابلہ کرتے ہیں اور ان شاء اللہ ہم اپنی اس مبنی برحق جدوجہد میں سرخرو ہونگے۔

چیئرمین نے اجلاس کے آخر پر فلسطین کے تمام شہداء جو 1948ء سے لیکر آج تک اور جموں کشمیر کے تمام شہداء جو 13 جولائی 1931ء سے لیکر آج تک شہید ہوئے ان کے بلند درجات اور امت مسلمہ کی کامیابی و کامرانی کی دعا کی گئی۔

اشتہار
Back to top button