بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے پر زور اپیل کی ہے کہ تمام حریت پسند لوگوں کی رہائی یقینی بنائیں تاکہ جموں کشمیر میں امن و امان قائم ہوجائے۔ ترجمان اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے بلا جواز گرفتاریوں پر فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں کو سیاسی انتقامی گیری اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

کل حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ طاقت کے بل پر جموں کشمیر میں ایک طرف جہاں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے، وہیں دوسری طرف 5 اگست 2019ء کے بعد اور اس سے پہلے گرفتار کئے گئے سینکڑوں جموں کشمیر کے نوجوانوں، خواتین، بزرگ، معزز شہریوں، سیاسی کارکنوں اور سیاسی رہنماﺅں کو جیلوں اور گھروں میں نظر بند رکھا گیا ہے جو حد درجہ افسوسناک اور باعث تشویش ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

چیرمین نے کہا ہے کہ جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی کبھی نظر بندی کبھی رہائی اور جموں کشمیر سمیت بھارت کی مختلف جیلوں جن میں تہاڑ جیل ، کوٹ بھلوال جیل ، جودھ پور جیل ، آگرہ جیل، امپھلا جیل، ہریانہ جیل وارا نسی جیل وغیرہ شامل ہیں میں گزشتہ کئی برسوں سے مقید سیاسی قائدین ڈاکٹر حمید فیاض، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، ایڈوکیٹ میاں قیوم، ایڈوکیٹ زاہد علی، مسرت عالم بٹ، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، امیر حمزہ، مولوی ناصر، ٹیکا خان، محترمہ آسیہ اندرابی، محترمہ فہمیدہ صوفی، محترمہ ناہیدہ نسرین وغیرہ کی مسلسل حراست پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان قائدین کو جرم بے گناہی کی پاداش میں جیل میں رکھا گیا ہے اور آج تک ان کے خلاف کوئی بھی جرم ثابت نہیں کیا جاسکا ہے۔

چیئرمین نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے پر زور اپیل کی ہے کہ تمام حریت پسند رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی یقینی بنائیں تاکہ جموں کشمیر میں امن و امان کا فضاء قائم ہوجائے گا۔

چیئرمین نے کہا ہے کہ ظلم و جبر اور زور زبردستی کی کارروائیوں سے عوام کی جائز آواز کو دبانے کی پالیسی نہ صرف ناقابل قبول ہے بلکہ جموں کشمیر کے عوام کے خلاف جارحیت اور بربریت روا رکھنے اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تئیں دنیا بھر کے انصاف پسند اقوام و ممالک خاص طور پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو آواز بلند کرنی چاہئے۔

اشتہار
Back to top button