بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

 بھارتی فوج کشمیری خواتین  کی آبروریزی جنگی ہتھیار کے طور پر کر رہی ہے ڈبلیو ایف پی جے

بھارتی فورسز نے 1990 سے اب تک 10ہزار سے زائد خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی

ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس نے نشاندھی کی ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

بھارتی فورسز نے 1990 سے اب تک  10ہزار سے زائد خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی ہے  ۔خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی (سی ای ڈی اے ڈبیلو) کے 89ویں اجلاس کے دوران جاری ہونے
والی ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی  جموں و کشمیر میں موجودگی سے خواتین شدید ذہنی کرب کا شکار ہیں۔

رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی 2019 کی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں خواتین مسلسل محاصرے اور نگرانی کی حالت میں رہتی ہیں اور بھارتی سیکورٹی فورسز کی طرف سے انہیں اجتماعی عصمت دری، جبری گمشدگی، قتل اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کنن پوش پورہ اجتماعی آبروریزی کے المناک واقعے پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جہاں 1991 میں بھارتی فوج  نے 100کے قریب خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی۔

ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی کی رپورٹ میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے رپورٹ میں قابض بھارتی فورسز کیطرف سے کشمیری عوام کو خوف و دہشت کرنے کے لیے عصمت دری کے منظم استعمال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

اشتہار
Back to top button