بھارتی حکومت بندوق کی نوک پر مسئلہ جموں کشمیر کی بین الاقوامی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔ ترجمان اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزای جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمدانقلابی نے میڈیا کے نام ایک تحریری بیان جاری کیا بیان میں کہا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے مسئلہ جموں کشمیر کے حوالے سے بیان دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے برابر ہے، ان کا یہ بیان مسئلہ جموں کشمیر پر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک ناکام کوشش کے علاوہ کچھ نہیں۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت جموں کشمیر پر غیر قانونی طور قابض ہے اور اس پر دس لاکھ سے زائد فوج ، کالے قوانین اور بدترین ظلم وجبر اور تشدد کے ذریعے قابض ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اپنے تئیں بیان بازی کرکے مسئلہ جموں کشمیر کی تسلیم شدہ متنازعہ بین الاقوامی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتے اور نہ ہی گمراہ کن بیانات سے جموں کشمیر کے لوگوں کو مرعوب کرسکتے ہیں۔
سینئر حریت رہنما تنظیم کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے حکومت ہند اور جموں کشمیر لوگوں کے مابین ایک مشروط معاہدہ تھا جسے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے توڑ کر ہندوستان کو ایک بد عہد ملک کے طور پر ثابت کیا ہے۔
چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں نے 5 اگست 2019ء کے بعد بھارتی اقدامات ظلم وجبر اور اسبتداد کے باوجود آزادی برائے اسلام اور حق خودارادیت کے مطالبے پر قائم ہیں اور قائم رہیں گے جموں کشمیر کے لوگوں نے کبھی بھی بھارتی ظلم وجبر اور حاکمیت کو قبول نہیں کی اور نہ کبھی کریں گے۔
تنظیم کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ جے شنکر بندوق کی نوک پر جموں کشمیر کے لوگوں کو فتح کرنے کے بجائے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاس شدہ قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر کے لوگوں کو عالمی مبصرین کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ طور پر استصواب رائے عامہ کے قیام کے لئے سامنے آئے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تنظیم کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ وقت ثابت کرے گا کہ بھارت جموں کشمیر میں ایک ظالم وجابر اور غاصب کی حیثیت سے قابض ھے۔