بھارت کے تمام تر ظلم و جبر اور قہر کے باوجود جموں کشمیر کے لوگوں نے بھارتی بالادستی کبھی قبول نہیں کی
ہم ہر سال 14 اگست یوم آزادی پاکستان کو یوم استقلال جبکہ 15 اگست کو یوم سیاہ اور یوم احتجاج کے طور پر مناتے آئے ہیں، پیر عبدالصمدانقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین جناب پیر عبدالصمدانقلابی نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں نے ہر سال 14 اگست کو یوم آزادی پاکستان کو یوم استقلال اور یوم تشکر کے طور پر مناتے آئے ہیں، وہی 15 اگست کو یوم آزادی ہندوستان کو یوم سیاہ اور یوم احتجاج کے طور پر مناتے آئے ہیں، کیوں کہ بھارت نے جبری طور پر 27 اکتوبر 1947ء کو جموں کشمیر میں اپنی فوجیں اتاری اور یوں ایک آزاد اور خود مختار ملک جموں کشمیر کو طاقت کے بل بوطے پر غلام بنایا ہے۔
حریت رہنما نے کہا ہے کہ بھارت کے تمام تر ظلم و جبر اور قہر کے باوجود جموں کشمیر کے لوگوں نے بھارتی بالادستی کبھی قبول نہیں کی اور نہ کریں گے، اور بھارتی قبضے کے خلاف جموں کشمیر کے لوگوں نے جو جدوجہد شروع کی وہ دینی، سیاسی، اخلاقی اور سماجی سطح پر جاری و ساری رہے گے۔
حریت رہنما نے کہا ہے کہ بھارت کی مودی حکومت کو اخلاقی، سیاسی اور سماجی طور پر آزادی کا دن منانے کا کوئی حق اور جواز نہیں بنتا، کیونکہ جس ملک نے جموں کشمیر ایک کروڑ تیس لاکھ سے زائد جموں کشمیر کے لوگوں کی آزادی چھینی ھو، جس ملک نے جموں کشمیر کے لوگوں کا اپنا جائز حق حق خودارادیت یعنی آزادی برائے اسلام کے مانگنے پر لاکھوں جموں کشمیر کے لوگوں کو شہید کیا ہو، اور ہزاروں جموں کشمیر کے لوگوں کو سالہ سال سے جیلوں میں بند رکھا ھو،اور آزادی برائے اسلام کا خواب دیکھنے کی پاداش میں سیکنڑوں بچوں کو پیلٹ لگا کر عمر بھر کے لیے اندھا بنایا ھو، اس ملک کو آزادی کا دن منانے کا کوئی جواز اور حق نہیں بنتا ہے۔