بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

 پاکستان نے دیرینہ تنازعہ کشمیر سے متعلق اقوا م متحدہ کو6 نکاتی  ایکشن پلان بھیج دیا

  سنیٹرمحمد اسحاق ڈار کا سلامتی کونسل جنرل اسمبلی کے صدور اور سیکرٹری جنرل کے نام خط

پاکستان نے دیرینہ تنازعہ کشمیر سے متعلق اقوا م متحدہ کو6 نکاتی  ایکشن پلان بھیج دیا ہے ۔ا قوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روزپاکستان کے مستقل مشن کے تحت کشمیر بارے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کی طرف سے سلامتی کونسل کے صدر، جنرل اسمبلی کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں چھ اہم نتائج کی وضاحت کی گئی ہے۔

  • پہلا یہ کہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کے نتیجے میں کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔
  • دوسرا جموں و کشمیر میں بھارت کی آبادیاتی اور قانونی تبدیلیاں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں، جو جنگی جرائم کے مترادف ہیں۔
  • تیسرا جبر کے باوجود بھارت کشمیریوں کی آزادی اور حق خود ارادیت کی جدوجہد کو نہیں دبا سکتا۔
  • چو تھا تنازعہ کشمیر بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے واضح خطرہ ہے۔
  • پانچواں بھارتی فوجی تیاری خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ اور جارحیت میں اضافہ کر سکتی ہے،اس پس منظر میں خطے میں ایک سٹریٹجک ریسٹرینٹ رجیم کو قبول کیا جانا چاہیے۔
  • اور چھٹا یہ کہ عالمی برادری جنوبی ایشیا کے امن اور سلامتی کو درپیش سنگین خطرے کو نظر انداز نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آئندہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر جموں و کشمیر کے تنازعے کو بھرپور اور فعال انداز میں اجاگر کرے گا تاکہ اس مسئلے کو سلامتی کونسل کی قراردادوں، کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر حل کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ فلسطین بارے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلے کا اطلاق صرف اسرائیل کے زیر تسلط فلسطینی علاقے پر نہیں ہوتا بلکہ یہ بین الاقوامی قانون کا حصہ بن چکا ہے اور اس کا اطلاق بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر پر بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ دونوں علاقوں میں پائی جانے والی غیر قانونی صورتحال کو تسلیم نہ کرے اور قابض طاقت کی غیر قانونی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے مزید کارروائی پر غور کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے معاملے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے میں بھی آئی سی جے کے ان نتائج کو لاگو کرنے کی کوشش کرے گا۔

منیر اکرم نے جموں و کشمیر پر بھارت کے تسلط میں بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کو اجاگر کیا۔

انہوں نے آئی سی جے کی مشاورتی رائے کے اہم نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی قبضہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے خود ارادیت اور طاقت کے ذریعے کسی علاقے کا پر قبضہ نہ کرنے کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں قابض طاقت کی طرف سے قومی قوانین کا نفاذ اور مستقل کنٹرول قائم کرنا بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی یا سلامتی کونسل کو خود ارادیت کا طریقہ کار طے کرنا چاہیے، جموں و کشمیر کے لیے سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام رائے شماری کا مشورہ دیا ہے۔

اشتہار
Back to top button