بھارت جتنا بھی ظلم کرلے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتا: عبدالصمد انقلابی
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر حریت رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے بھارتی مظالم اور سازشوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کی ہر دن بھارت سے نفرت میں اضافہ ہورہا ہے اور بھارت جتنا بھی ظلم کرلے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتا۔
اسلامی تنظیم آزادی کے ترجمان کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ کروڑوں کشمیریوں کے سیاسی مستقبل کا معاملہ ہے۔
عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ بھارت اپنے تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں اور جبر واستبداد کے باجود کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکا ہے اور وہ اپنی جدوجہد عزم وہمت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے ترجمان کے مطابق آغا عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں ایک جاری ایک تحریری بیان میں کہا کہ بھارت شروع دن سے مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور تاریخی حقائق کو تبدیل کرنے کی کوششیں کرتا چلا آرہا ہے۔
تنظیم کے چیئرمین اور سینئر حریت رہنما عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اور اسے تقسیم کر کے نئی دلی کے زیر انتظامیہ دو علاقوں میں تقسیم کردیا۔
اعبدالصمد انقلابی نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ اقدام کشمیریوں کے جذبہ آزادی کے آگے بے بسی کا واضح اظہار تھا، عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے اس غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے خلاف کشمیریوں کے رد عمل کو روکنے کیلئے مقبوضہ علاقے کی ہر گلی او ر کوچے میں فوجی تعینات کیے اور حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار لیا۔
تنظیم کے ترجمان کے مطابق عبدالصمد انقلابی کو بھی متواتر پابند سلاسل رکھ کر ہر ایک چیز والدین کی تدفین و نماز جنازہ کی شرکت کی اجازت نہ دینا۔ چاہئے خوشی یا غمی کی تقریب ہو کی بجا آوری سے محروم رکھا گیا، انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے اس طرح کے جابرانہ اور یکطرفہ اقدمات سے مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کا کوئی قابل قبول حل نکالنا پڑے گا کیونکہ ایٹمی صلاحت کے حامل دوہمسایوں کے درمیان اس مسئلے کی وجہ سے پائی جانے والی کشیدگی پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے ایک مسلسل خطرہ ہے۔
عبدالصمد انقلابی نے مزید چوٹہ بازار قتل عام کے شہدا کو ان کے یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ بھارتی فوجیوں نے 11جون 1991کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بے گناہ اور نہتے دکانداروں، راہگیروں، خواتین اور بچوں پر اندھا دھند فائرنگ کر کے درجنوں بے گناہ شہریوں کو شہید کر دیا تھا۔ عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ کشمیری شہدا کے مقدس مشن کو ہرصورت میں پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیرکی سنگین صورتحال کا نوٹس لے اور کشمیر کے دیرینہ تنازعے کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے