نیشنل لابنگ وفد کے اعلیٰ سطحی وفد نے چیئرپرسن قومی کمیشن براے وقار نسواں، نیلوفر بختیار سے ملاقات کی جس میں باہمی تعاون کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفد کی قیادت ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی انتھونی نوید نے کی۔ وفد میں این ایل ڈی کے ارکان کے ہمراہ عیسائی اور ہندو برادری کی خواتین کے مختلف امور پر نتیجہ خیز بات چیت کی گئی۔
چیئرپرسن نیلوفر بختیار کو ہندو برادری کے وراثت کے قوانین کی تشکیل کے موضوع پر نمایاں طور پر بریفنگ دی گئی اور کہا گیا کہ یہ قوانین بین الاقوامی معیار کے مطابق ہوں گے۔ وراثت کے معاملات میں مساوی سلوک کو یقینی بنائے جانے اور ہندو برادری میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بناے جانے میں سہولت ہو گی۔
این ایل ڈی نے خواتین کی حالت زار پر زور دیا، خاص طور پر ان کے غیر متناسب مصائب، اور ریاست کی ذمہ داری پر زور دیا گیا کہ وہ قانونی تحفظ فراہم کرے، خاص طور پر اقلیتوں اور مسیحی برادری کے لیے۔ وفد نے اقلیتوں کے لیے دوستانہ قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا جس میں عیسائی کمیونٹی کے لیے شادی کے قوانین اور ہندو وراثت اور وراثتی قوانین میں اصلاحات شامل ہیں۔
چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے حکومت کے ساتھ فوری طور پر ان مسائل کی وکالت کے لیے ایک قومی مکالمہ شروع کرنے کا عہد کیا۔ ڈپٹی سپیکر انتھونی نوید نے بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق جنس، مذہب، فرقہ یا نسل سے قطع نظر تمام برادریوں کے مساوی حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ فیصلہ کیا گیا کہ دونوں فورم اقلیتوں کے لیے اصلاحات کو فروغ دینے کے لیے پالیسی ڈائیلاگ کریں گے، این سی ایس ڈبلیو اس کی قیادت کرے گا اور دستیاب قوانین میں تحقیق پر مبنی مناسب قوانین اور ترامیم کے لیے حکومتی مشینری کو شامل کرے گا۔