وحشی اسرائیلی فوج کے غزہ کے ہسپتالوں پر حملے جاری،بچوں کا ہسپتال بھی خالی کرنے کی دھمکی
اسرائیلی بمباری نے غزہ کو کھنڈر بنادیا ہے، غزہ کے نصر میڈیکل کمپلیکس پر حملے کے علاوہ القدس اور کمال عدوان اسپتال کے نزدیک فضائی حملے کیے جبکہ بچوں کے الرنتیسی اسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی۔اسرائیلی فضائیہ نے الشاطئی کیمپ پر بھی دو مکانوں پر بم گرادیے، حکام نے ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کردیا۔سات اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 10 ہزار تین سو سے تجاوز کر گئی، شہدا میں 4 ہزار 237 بچے بھی شامل ہیں۔
بیان میں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس سوسائٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ طبی مراکز اور ایمبولینسوں کو تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ اسرائیل کو اسپتالوں کو دھمکانے سے روکا جائے۔اس سے قبل غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اوسطاً ہر منٹ میں ایک زخمی اسپتال پہنچتا ہے جبکہ ہر گھنٹے 15 میتیں اسپتالوں میں پہنچائی جاتی ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہر گھنٹے اوسطاً 5 خواتین اور 6 بچے شہید ہو رہے ہیں۔7 اکتوبر سے اب تک غزہ کے 50 فیصد اسپتال جبکہ 62 فیصد طبی مراکز بمباری یا ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے بند ہوچکے ہیں۔