بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

حسن علی تینوں طرز کی کرکٹ میں بہترین آل رائونڈر بننے کے خواہاں

وسیم اکرم، عبدالرزاق اور اظہر محمود جیسا آل راؤنڈ کرکٹر بننے کا خواہشمند ہوں،حسن علی

فاسٹ بولنگ اور حال ہی میں بیٹنگ کے دوران اپنی پاور ہٹنگ صلاحیتوں سے شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز بننے والے 27 سالہ قومی کرکٹر حسن علی کا کہنا ہے کہ وہ تینوں طرز کی کرکٹ میں ایک مستند آل راؤنڈر بننا چاہتے ہیں۔

مجموعی طور پر 107 بین الاقوامی میچز میں 195 وکٹیں حاصل کرنے والے حسن علی 691 انٹرنیشنل رنز بھی بنا چکے ہیں تاہم انجری کے بعد رواں سال کم بیک کرنے والے حسن علی کی بولنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

انگلینڈ کے خلاف آخری ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں لیگ اسپنر میٹ پارکنسن کو 3 گیندوں پر مسلسل 3 چھکے جڑنے اور پھر آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں ایک چھکا اور ایک چوکا لگا کر ناٹ آؤٹ 15 رنز کی اننگز کھیلنے والے حسن علی کا کہنا ہے کہ وہ صرف ٹی ٹوئنٹی ہی نہیں بلکہ ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں بھی خود کو ایک مستند آل راؤنڈر کہلوانا چاہتے ہیں اور اس ضمن میں وہ نیٹ پریکٹس کے دوران اپنی بولنگ کے ساتھ ساتھ بیٹنگ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔

حسن علی کا کہنا ہے کہ وہ وسیم اکرم، عبدالرزاق اور اظہر محمود جیسا آل راؤنڈ کرکٹر بننے کے خواہشمند ہیں، بیٹنگ آرڈر کی وجہ سے انہیں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں عموماَ ڈیتھ اوورز میں بیٹنگ کا موقع ملتا ہے، لہٰذا وہ نیٹ سیشنز میں ان ڈیتھ اوورز میں پاور ہٹنگ کی خصوصی مشق کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کوشش کرتے ہیں کہ یارکرز، سلور ونز اور باؤنسرز کو باؤنڈری لائن کے باہر بھجوانے کی اچھی پریکٹس ملے۔

انگلینڈ کے خلاف آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں فاسٹ بولنگ کے لیے مشکل کنڈیشنز کے باوجود عمدہ بولنگ کرنے والے حسن علی کا کہنا ہے کہ محدود طرز کی کرکٹ میں بولنگ کے دوران ویری ایشنز کا بہتر استعمال بہت اہمیت اختیار کر چکا ہے۔

انگلینڈ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں بین اسٹوکس کی وکٹ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کرنے والے حسن علی نے کہا کہ لارڈز میں بولنگ کے دوران پانچ وکٹیں حاصل کرنا اور پھر بین اسٹوکس کو پویلین کی راہ دکھانے پر وہ بہت خوش تھے۔

انہوں نے کہا کہ بین اسٹوکس ان کے پہلے دورہ انگلینڈ کی بھی پہلی وکٹ تھے لہٰذا اس مرتبہ بھی ان کی وکٹ ایک خاص لمحہ تھا۔

حسن علی کا کہنا ہے کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں بہتر کارکردگی کے لیے پرامید ہیں، اگر ان کی ایک اچھی گیند یا ایک اچھی شاٹ سے ٹیم کو فائدہ ہو سکتا ہے تو ان کے لیے یہی بڑی کامیابی ہے، لہٰذا وہ کیربیئن ٹور کے دوران بہترین بولنگ اور پاور ہٹنگ کرنے کی کوشش کریں گے۔

Back to top button