بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

صرف ایک ہی بری سیریز کے بعد ڈراپ ہونے پر مایوسی ہوئی،وہاب ریاض

باؤلنگ اٹیک تشکیل دیتے وقت تجربے اور نوجوان خون کا امتزاج ضروری ہے

تجربہ کار فاسٹ بولر وہاب ریاض نے انکشاف کیا ہے کہ وہ صرف ایک سیریز کی بنیاد پر قومی ٹیم سے باہر نکالے جانے کے طریقہ کار سے مایوس تھے۔ 35 سالہ وہاب ریاض نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ سلیکٹرز کی پسندیدہ فہرست میں شامل نہیں ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ مجھ سے ایمانداری سے پوچھتے ہیں تو میں نیوزی لینڈ کے خلاف صرف ایک ہی بری سیریز کے بعد ڈراپ ہونے پر مایوس ہوا ،میں زمبابوے کے خلاف ، انگلینڈ میں اور اس سے پہلے بھی ہوم سیریز میں ٹاپ پرفارمر تھا۔

وہاب نے اس بات پر زور دیا کہ باؤلنگ اٹیک تشکیل دیتے وقت تجربے اور نوجوان خون کا امتزاج ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ پاکستان کے موجودہ بائولنگ اٹیک پر نظر ڈالیں تو اس میں تجربے کی کمی ہے تاہم میں اور محمد عامر تجربہ کار ہیں اور پرفارمنس دکھا چکے ہیں۔

وہاب ریاض نے کہا کہ ہمیں کسی پر اپنی افادیت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، یہ سلیکٹرز پر منحصر ہے کہ وہ ہمیں شامل کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ وہاب ریاض نے انکشاف کیا کہ چیف سلیکٹر محمد وسیم کے ذریعہ بتایا جارہا ہے کہ میری باؤلنگ فارم اچھی نہیں ہے، میں اس پر کام کر رہا ہوں اور آپ کو بہتری نظر آئے گی۔ وہاب ریاض جولائی 2021ء میں انگلینڈ کے خلاف شیڈول ٹی ٹونٹی سیریز کے لیے قومی ٹیم میں واپسی کے لیے پراعتماد ہیں۔

Back to top button