بسم اللہ الرحمن الرحیم

جموں و کشمیر

کورونا وبا کے باوجود بھارتی فورسز کی دہشت گردی جاری، لاک ڈاون کے دوران کورونا کے 8، لیکن بھارتی فورسزکی وحشت و بربریت کے 36شکار

سرینگر(ساوتھ ایشین وائر )

مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپریل 2020میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں32کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔

ساوتھ ایشین وائر نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اپریل 2020میں پلوامہ، شوپیاں اور اننت ناگ میں مختلف 15آپریشنز میں32نوجوان عسکریت پسندوں کو شہید کیا گیا۔ جبکہ مختلف واقعات میں 4شہری بھی شہید ہوئے۔ساوتھ ایشین وائر کی طرف سے مرتب کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق اسی مدت کے دوران بھارتی فورسز نے مبینہ طور پر مختلف11واقعات میں کم از کم21افراد کو گرفتارکیا جن میں زیادہ ترنوجوان شامل ہیں۔ یہ گرفتاریاں مختلف علاقوں میں جاری کم و بیش240سرچ آپریشنز کے دوران کی گئیں۔ان آپریشنزمیں 9رہائشی مکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروںکی طرف سے آپریشنز میں فائرنگ سے 37افراد زخمی ہوئے۔ جبکہ11 سیکورٹی اہلکار ہلاک  ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے 14 مارچ سے لاک ڈاون کے دوران 36 عسکریت پسند شہید کئے۔ لاک ڈاون کے دوران 17حکومتی اہلکار ہلاک ہوگئے، جن میں 13 فورس اہلکار ، تین اسپیشل پولیس آفیسر اور ایک پولیس اہلکار شامل ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں رواں سال سرکاری فوج نے اپنی کارروائیوں میں جیش محمد اور لشکر طیبہ کے متعدد اعلی کمانڈروں سمیت 73 عسکریت پسند شہید کئے ہیں۔ جبکہ 17حکومتی فورسزکے اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق حکومتی اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے پچھلے چار ماہ کے دوران 9عام شہریوں کو بھی ہلاک کیا۔عسکریت پسندوں میں جیش محمد، لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر بھی شامل ہیں۔ ان73 عسکریت پسندوں میں سے 32 کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے لگائے جانے والے لاک ڈاون کے دوران شہید کیا گیا۔

القمرآن لائن کے مطابق جنوبی کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے ڈیلگام کے علاقے میں سرکاری فوج کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں لشکر طیبہ کے ضلعی کمانڈر مظفر احمد بھٹ سمیت چار عسکریت پسند شہید ہوئے جن کا تعلق تحریک لبیک اور حزب المجاہدین تنظیموں سے تھا۔25 جنوری کو ، جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ترال کے علاقے میں سرکاری فوج اور عسکریت پسندوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں جیش محمد کشمیر کے سربراہ قاری یاسر سمیت تین عسکریت پسند شہید ہوگئے جبکہ تین فوجی زخمی ہوگئے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق23 جنوری کو ضلع پلوامہ کے علاقے کھریو میں ایک دوسرے اعلی عسکریت پسند کمانڈر ابو سیف اللہ عرف ابو قاسم کی شہادت ہوئی۔9 اپریل کو ، جیش محمد کے اعلی کمانڈر سجاد نواب ڈار کو سرکاری فوج نے شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے سوپور میں شہید کردیا۔جموں و کشمیر کے ڈوڈہ کے علاقے گنڈانہ میں 15 جنوری کو حکومتی افواج کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں حزب المجاہدین کے ایک اعلی کمانڈر ہارون وانی کی شہادت ہوئی۔ 28اپریل کو انصار غزوة الہند کے ڈپٹی کمانڈر ابوبکر برہان کوکا شہید ہوئے۔

 مقبوضہ جموں وکشمیر میں رواں سال 2020میں38واقعات میں73کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا۔ جن میں جنوری میں 22،فروری میں 11، مارچ میں 8، اور اپریل میں 32کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔جبکہ 17سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔پولیس کے مطابق رواں سال اسلحہ برآمدگی کے 45واقعات ریکارڈ کئے گئے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق اس سال دھماکوں کے 11واقعات میں11شہریوںاور ایک سیکورٹی اہلکار کی اموات ہوئیں جبکہ 6سیکورٹی اہلکارزخمی ہوئے۔سال 2020میں 50مختلف واقعات میں 101افراد کو گرفتار کیا گیا۔

سرکاری اعداد وشمارکے مطابق2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں 160 عسکریت پسند وں کوشہید اور 102 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

Leave a Reply

Back to top button