بسم اللہ الرحمن الرحیم

سیاست

جوسوچ میری جماعت نے اپنائی ہے اس سے اتفاق نہیں۔ شاہد خاقان عباسی

سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مریم نواز میری چھوٹی بہن ہے، نہ اختلاف ہے نہ ناراضی ہے، جوسوچ میری جماعت نے اپنائی ہے اس سے اتفاق نہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ الیکشن نہیں لڑ رہا، الیکشن کے بعد ممکنہ خرابی کا حصہ نہیں بنناچاہتا، انتخابات فیئرہوئے، انگلی نہ اٹھی تو آگے معاملہ چل سکتا ہے، آگے کے راستے کا تعین نہیں کیا توحکومت چلانا مشکل ہوگا، سب کو بیٹھ کرفیصلہ کرناچاہیےکہ ملک میں کیا تبدیلی کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگرپہلےسے یہ تاثرہوکہ کوئی فیورٹ ہے تو اس سےالیکشن میں ابہام پیداہوتاہے، اگر ہم فیورٹ کی بات کرتےہیں تومطلب الیکشن شفاف نہیں ہوں گے، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پرالزامات لگاتی ہیں کہ وہ فیورٹ ہوگئی ہے، شاید سب کو فیورٹ بننے کا شوق ہوتا ہے، اس سے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ جو اتحاد ہو رہے ہیں اس سے مقامی طور پر الیکشن میں فائدہ ملنےکےامکان کم ہیں، جہاں ایم کیوایم ہے وہاں ن لیگ کےاتنےووٹرنہیں کہ ایم کیوایم کوفائدہ پہنچے۔

ان کا کہنا ہے کہ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ملک آئین کےمطابق چلےگا، کسی غیر آئینی معاملے کا حصہ بنیں گے تو خرابی پیدا ہوگی، نواز شریف عوام کو بتائیں ان کی کیا سوچ ہے؟ جہاں آج ملک کھڑا ہےجولائی 2017 کےفیصلے کا اس میں اثرہے، جو نہ انصافی ہوئی اسے درست کرنے کی ضرورت ہے، نا اہلیت قانون کی بنیاد اور حقائق پر ہوگی تواس کا اثر ہوگا، ماضی کی طرح الٹے سیدھے مقدمے بناکر عدلیہ سےسزائیں دلائی گئیں توخرابی پیداہوگی۔

مزید پڑھیے  سردار تنویر نے حکومت ختم ہونے کا الزام پرویز خٹک پر لگا دیا

سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ الیکشن نہیں لڑ رہا، الیکشن کے بعد ممکنہ خرابی کا حصہ نہیں بننا چاہتا، موجودہ بڑی سیاسی جماعتوں نے عوام کی تکلیف میں اضافے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، سیاسی جماعتوں کی اصل ذمہ داری آگےکے راستےکاتعین کرناہےاس پرکام نہیں کررہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری کسی سے کوئی ناراضی نہیں، مریم نوازمیری چھوٹی بہن ہے، نہ اختلاف ہے نہ ناراضی ہے، میں ایک سیاسی سوچ کی بات کررہاہوں، جو سوچ میری جماعت نے اپنائی ہے اس سے اتفاق نہیں کرسکتا۔

شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھاکہ میری جماعت کی اقتدار کی سوچ ہے، ہمیں اقتدار کو علیحدہ رکھنا ہوگا، آج سیاست اقتدار کے حصول کیلئے ہوتی ہے، الیکشن لڑا اس لیےجاتاہے، آج تھوڑی سوچ اس سے بدلنی پڑے گی، اقتدار برائے اقتدار والی سیاست نہیں چلےگی۔

Back to top button