بسم اللہ الرحمن الرحیم

تعلیم

تعلیمی بورڈ میرپورانٹر میڈیٹ امتحان 2024 وفاقی تعلیمی بورڈ کے نصاب سے لے گا

آزاد جموں وکشمیر انٹر میڈیت وثانوی تعلیمی بورڈ میرپور نے سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر کے حکم پروفاقی تعلیمی بورڈ کے نصاب کے تحت امتحان لینے کا اعلان کیا ہے ۔ اس سلسلے میں انٹر میڈیٹ امتحان 2024 کے سوال نامے وفاقی تعلیمی بورڈ کا نصاب سے ہوں گے ۔ کنٹرولر امتحانات آزاد جموں وکشمیر انٹر میڈیت وثانوی تعلیمی بورڈ میرپور قاری مشتاق ساجد نے جمعرات کو جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ انٹر میڈیٹ امتحان 2024 ( پارٹ ون پارٹ ٹو) کے سوال نامے وفاقی تعلیمی بورڈ کی منظور شدہ کتب سے لیے جائیں گے ۔

سوال نامے کا پیٹرن بھی وفاقی تعلیمی بورڈ کا ہوگا۔ وفاقی تعلیمی بورڈ کی منظور شدہ کتب آزاد کشمیر کی حدود میں آرمی پبلک سکولز کالجز میں پڑھائی جارہی ہیں ۔ جلد ہی اس سلسلے میں سیکم آف اسٹڈیز اور ماڈل سوال نامے تیار کر کے بورڈویب سائٹ پر آپ لوڈ کیے جائیں گے ۔آزاد جموں وکشمیر انٹر میڈیت وثانوی تعلیمی بورڈ میرپور نے طلبہ وطالبات کو ہدایت کی ہے کہ وفاقی تعلیمی بورڈ کی منظور شدہ کتب سے تیاری کریں ۔

یاد رہے سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے جون 2023 میں ایک حکم میں یکساں نصاب تعلیم کیلئے فیڈرل بورڈ کا سلیبس پڑھانے کا حکم دیا تھا مقدمہ عنوانی آزاد جموں و کشمیر تعلیمی بورڈ وغیرہ بنام لیڈنگ بک پبلشرز وغیرہ میں چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ جو کہ جیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان،جسٹس خواجہ محمد نسیم اور جسٹس رضا علی خان پر مشتمل تھا نے سماعت کی اپیلانٹس کی جانب سے راجہ وسیم یونس ایڈووکیٹ، سید عاطف مشتاق گیلانی اور شیخ عتیق الرحمان ایڈووکیٹ جب کہ مسوالان کی جانب سے بیرسٹر ہمایوں نواز خان اور محمد صغیر جاوید ایڈووکیٹ نے پیروی کی دوران سماعت محترمہ راحت فاروق ایڈووکیٹ بذریعہ درخواست پیش ہوئیں۔

وزرا اور سرکاری ملازمین کے بچوں کے پرائیویٹ سکولوں میں داخلہ پر پابندی کا ھائی کورٹ کا حکم غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا گیا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا تھاکہ والدین کوبنیادی آئینی حق حاصل ہے کہ وہ جس تعلیمی ادارہ میں بھی چاھیں اپنے بچوں کو تعلیم دلوا سکتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں یکساں نصاب تعلیم رائج نھیں ہے۔ بعض تعلیمی اداروں میں پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب، بعض میں آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کا نصاب جب کہ بعض تعلیمی ادروں میں آکسفورڈ کا نصاب بڑھایا جا رہا ہے جس سے نہ صرف طلبا تذبذب کا شکار ھیں بلکہ اساتذہ بھی مشکل سے دوچار ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے نصاب میں بہت زیادہ غلطیاں اور خامیاں پائی جاتی ھیں جو افسوسناک ہے۔سپریم کورٹ نے 202223 کے تعلیمی سال کے لئے سفارشات طلب کرتے ہوئے امتحانی داخلہ فارم میں نصاب سے متعلق آپشن رکھنے کا حکم جاری کیا تھا۔سپریم کورٹ کے حکم پر نصاب تعلیم میں عدم یکسانیت دور کرنے کے سلسلہ میں محکمہ تعلیم کے سیکرٹریوں سے تجاویز طلب کی گئیں اور قرار دیا گیا کہ فیڈرل بورڈ میں لاگو نصاب تعلیم سے طلبا کو تذبذت سے نکالا جا سکتا ہے۔سپریم کورٹ آزاد جموں و کشمیر نے محکمہ تعلیم کی سفارشات اور تجاویز کو درست قرار دیتے ہوئے آزاد کشمیر میں یکساں نصاب تعلیم کی اہمیت اور ضرورت کے پیش نظر منسٹری آف فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ (پاکستان) کے نصاب کو پڑھائے جانے کا حکم دے دیا تھا

Back to top button