
امریکی ڈرونز کے ذریعے پاکستان سے افغانستان میں حملے کا الزام جھوٹا ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر
ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نےکہا ہےکہ پاکستان نے امریکا کو اپنی سرزمین سے افغانستان پر حملوں کی کوئی اجازت نہیں دی، ایسی خبریں افغانستان کا پراپیگنڈا ہے۔
سینئر صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا کو افغانستان پر حملے کے لیے اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دی، امریکی ڈرونز کے ذریعے پاکستان سے افغانستان میں حملے کا الزام جھوٹا ہے، نہ ہمارا امریکا کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ ہےکہ امریکا پاکستان سے ڈرون کے ذریعے افغانستان میں کارروائی کرے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خارجی اپنے ٹھکانے سرحدی علاقوں سے رہائشی علاقوں میں منتقل کر رہے ہیں، سرحدی علاقوں میں مارے گئے دہشت گردوں میں بڑی تعداد افغان شہریوں کی تھی، افغان طالبان کے ساتھ ہم اب بھی مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں، ہم امن چاہتے ہیں، مذاکرات سے یہ مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں، دوحا میں طے ہوا تھا کہ لویا جرگےکا انعقادکیا جائےگا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے طالبان سے متعلق ثبوت سینئر صحافیوں کے ساتھ شیئرکرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی میں افغان فوج کے سپاہی بھی ملوث ہیں، تین چار ماہ میں افغانستان سے دراندازی کے دوران دہشت گردوں کو مارا گیا، مارے گئے ان دہشت گردوں میں 60 فیصد افغان باشندے شامل تھے، ان کارروائیوں میں افغان فوج کے سپاہی بھی مارے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دوحہ اوراستنبول مذاکرات میں ایک نکاتی ایجنڈے پربات ہوئی، افغانستان سے سرحد پار دہشت گردی کا خاتمہ مذاکرات کا ایجنڈا تھا،
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا نارکو اکنامی سے تعلق ہے، خیبرپختونخوا میں 12 ہزار ایکڑ پر پوست کاشت کی گئی ہے، فی ایکڑ پوست پر منافع 18 لاکھ سے 32 لاکھ روپے بتایا جاتا ہے، مقامی سیاستدان اور لوگ بھی پوست کی کاشت میں ملوث ہیں، افغان طالبان اس لیے ان کو تحفظ دیتے ہیں کہ یہ پوست افغانستان جاتی ہے، افغانستان میں پھر اس پوست سے آئس اور دیگر منشات بنائی جاتی ہیں، تیراہ میں آپریشن کی وجہ سے یہاں افیون کی فصل تباہ کی گئی، وادی میں ڈرونز، اے این ایف اور ایف سی کے ذریعے پوست تلف کی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیا کہ میں پبلک سرونٹ ہوں کسی پر الزام نہیں لگا سکتا، سہیل آفریدی خیبرپختونخوا کے چیف منسٹر ہیں، بس اتنا ہی کہوں گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے سال 2025 میں اب تک کیے گئے انسداد دہشت گردی آپریشنز کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سال 2025 میں 62ہزار 113 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے گئے، 208 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز روزانہ کی بنیاد پر کیےگئے، سال 2025 میں اب تک 4ہزار 373 دہشت گردی کے واقعات ہوئے، رواں سال اب تک 1ہزار 667 دہشت گرد ہلاک کیے گئے، ہلاک دہشت گردوں میں 128 افغان باشندے بھی تھے۔













