
قاسم نون کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کی اپیل
کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری مظالم کا فوری نوٹس لیں۔
اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر اور غزہ کے مسائل میں واضح مماثلت پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت بھی اسرائیل کی طرح مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے آبادیاتی تبدیلیوں کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
رانا قاسم نون نے کہا کہ طویل عرصے بعد مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ کشمیر کاز کے لیے زیادہ مؤثر اور جارحانہ حکمتِ عملی اختیار کی جائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کی سرزمین وہاں کے عوام کی ہے، جن کی آواز کو نسل در نسل دبایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے ظلم و ستم کے نتیجے میں معصوم بچے شہید کیے جا رہے ہیں، پیلٹ گنز سے ان کی آنکھیں ضائع کی جا رہی ہیں، جبکہ نوجوان طلبہ کو کالے قوانین کے تحت روزانہ کی بنیاد پر اٹھایا جا رہا ہے۔
شیری رحمان نے انکشاف کیا کہ 1947 سے اب تک پانچ لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں، جن میں صرف جموں سے تعلق رکھنے والے ڈھائی لاکھ افراد شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 35 لاکھ کشمیری بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ 1989 کے بعد سے ہزاروں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو اس ظلم کی داستان کو دفن کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، کیونکہ بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں سمیت کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی۔













