بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

آئی ایم ایف کو اپنے جائزے میں سیلابی  نقصانات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے ، وزیراعظم شہباز شریف

زیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مقرر کردہ اہداف اور وعدوں کی تکمیل کی جانب بتدریج پیش رفت کر رہا ہے۔یہ بات انہوں نے نیویارک میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی منیجنگ ڈائریکٹر محترمہ کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کے دوران کہی۔ وزیراعظم نے گفتگو کے دوران حالیہ سیلابوں کے پاکستان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کو اپنے جائزے میں ان نقصانات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف کی دیرینہ اور تعمیری شراکت داری کو سراہتے ہوئے کہا کہ محترمہ جارجیوا کی قیادت میں یہ تعلق مزید مضبوط ہوا ہے۔ انہوں نے مالی سال 2024 میں تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ، سات ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ (EFF)، اور 1.4 ارب ڈالر کے ریسیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فنڈ (RSF) جیسے اقدامات پر آئی ایم ایف کی بروقت مالی معاونت کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں استحکام کے مثبت آثار نظر آنا شروع ہو چکے ہیں اور ملک اب گہرے ساختی اصلاحات کے ذریعے بحالی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے معاشی اصلاحات کے سفر میں آئی ایم ایف کے تعاون کو رہنمائی کا باعث قرار دیا۔محترمہ کرسٹالینا جارجیوا نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا اور نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ بحالی کی ترجیحات کا تعین کیا جا سکے۔آئی ایم ایف کی سربراہ نے وزیراعظم شہباز شریف کی معاشی اصلاحات اور مضبوط مالیاتی پالیسیوں کے عزم کو سراہا اور عالمی ادارے کی جانب سے پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا۔

اشتہار
Back to top button