
وزیراعظم شہباز شریف اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے
وزیراعظم محمد شہباز شریف اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے اعلیٰ سطحی سیشن میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ یہ اجلاس کل سے نیویارک میں شروع ہو رہا ہے، جس میں وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء اور سینئر حکام بھی شریک ہوں گے۔
وزیراعظم اپنے خطاب میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں جاری طویل المدتی قبضے اور حقِ خودارادیت سے محرومی جیسے سنگین مسائل پر عالمی برادری کو متوجہ کریں گے۔ وہ غزہ میں جاری انسانی بحران پر بھی توجہ دلائیں گے اور فلسطینی عوام کی مشکلات کے خاتمے کے لیے مؤثر اور فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت پر زور دیں گے۔
وزیراعظم علاقائی سلامتی کی صورتحال کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلاموفوبیا اور پائیدار ترقی جیسے اہم عالمی موضوعات پر بھی پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔ اجلاس کے موقع پر وہ سلامتی کونسل کے اہم اجلاسوں، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو اور کلائمیٹ ایکشن پر خصوصی تقریبات میں بھی شرکت کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر منتخب اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، جس میں علاقائی و عالمی امن اور سلامتی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں اور اقوامِ متحدہ کے سینئر حکام سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی ہوں گی، جن میں باہمی دلچسپی کے امور زیر بحث آئیں گے۔
وزیراعظم اپنے حالیہ کردار میں، جو کہ پاکستان کو سلامتی کونسل کا رکن ہونے کی حیثیت سے حاصل ہے، اقوامِ متحدہ کے منشور کے تحفظ، تنازعات کی روک تھام، عالمی امن کے فروغ اور خوشحالی کے لیے اجتماعی کوششوں میں شراکت داری کے عزم کو دہرائیں گے۔ ان کی شرکت پاکستان کے اقوامِ متحدہ اور کثیرالجہتی تعاون سے وابستگی کو اجاگر کرے گی، اور عالمی امن و ترقی کے لیے پاکستان کے دیرینہ کردار کو نمایاں کرے گی۔