بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

اقوام متحدہ غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے،پاکستان

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی غزہ میں جاری نسل کشی، قتل و غارت اور انسانی المیے کو روکنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے، بصورت دیگر عالمی امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔سلامتی کونسل میں مشرقِ وسطی اور فلسطین کے مسئلے پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اسرائیل کھلے عام بین الاقوامی قانون اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کو پامال کرتے ہوئے اجتماعی قتل و غارت کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں یہ المیہ 691 روز سے جاری ہے جس میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 19 ہزار بچے، 10 ہزار خواتین اور سیکڑوں صحافی و امدادی کارکن شامل ہیں۔

پاکستانی مندوب نے خبردار کیا کہ شہریوں کو بھوک سے مارنا بھی جنگی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف زمین کو تباہ کر رہا ہے بلکہ E-1 سیٹلمنٹ پلان کے ذریعے دو ریاستی حل کو بھی دفن کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل سے پانچ فوری اقدامات کا مطالبہ کیا:فوری، مستقل اور غیر مشروط جنگ بندی،انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی،یرغمالیوں کی رہائی اور قیدیوں کا تبادلہ،غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کا خاتمہ،جبری بے دخلی اور غیر قانونی آباد کاری کو روکنا ہے۔سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ اسرائیل کے حامی ممالک دراصل جرم میں شریک ہیں، اور کونسل کی خاموشی اسرائیل کے لیے ڈھال کا کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے زور دیا کہ تاریخ اس تاخیر کو معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے او آئی سی کے حالیہ غیر معمولی اجلاس کی قرارداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی دنیا سلامتی کونسل سے باب ہفتم کے تحت فوری کارروائی کا تقاضا کر رہی ہے تاکہ اسرائیلی جارحیت روکی جا سکے اور فلسطینی عوام کو انصاف ملے۔

اشتہار
Back to top button