بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان میں سب کو سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا حق نہیں،وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے 78ویں جشن آزادی اور معرکہ حق میں کامیابی کی مناسبت سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب میں کہا کہ وقت آچکا ہے ہم سیاسی تقسیم، ذاتی مفادات اور کھوکھلے نعروں سے آگے بڑھ کر پاکستان کے لیے اجتماعی سوچ اپنائیں، آج کے اس عظیم دن پر تمام سیاسی جماعتوں، اسٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی کو میثاق استحکام پاکستان کا حصہ بننے کے لیے ایک بار پھر دعوت دیتا ہوں۔

پاکستان کے 78ویں جشن آزادی اور معرکہ حق میں کامیابی کی مناسبت سے اسلام آباد جناح گراؤنڈ میں پروقار تقریب منعقد کی گئی، جس میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔تقریب میں اس کے علاوہ، اعلیٰ عسکری قیادت اور دوست ممالک کے سفرا شریک ہوئے جب کہ وفاقی وزرا ، ارکان پارلیمنٹ اور شہریوں کی بڑی تعداد بھی تقریب میں موجود تھے۔

تقریب کے دوران تینوں مسلح افواج پر مشتمل میوزک بینڈ نے شاندار مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا جب کہ پنجاب رینجرز اور ایف سی خیبرپختونخوا کے دستوں نے بھی مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔پروقار تقریب میں پریڈ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل محمد عمر اعوان نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو پریڈ پیش کی، پریڈ نے مہمان خصوصی کو صدر سلام پیش کیا۔

یومِ آزادی اور معرکہ حق کی فتح کی تقریب میں برادر اسلامی ملک ترکیہ اور آذربائیجان کی مسلح افواج کے دستے نے بھی شرکت کی۔تقریب میں ترکیہ اور آذربائیجان کی مسلح افواج کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا، دونوں برادر ممالک کی افواج کے دستے سلامی کے چبوترے سے گزرے تو عوام کی جانب سے بھی ان کا بھر پور استقبال کیا گیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ سب کو یوم آزادی کے 78 سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج کا دن کوئی عام دن نہیں اس کی طویل تاریخ ہے جس کے ہر موڑ پر ہمارے بزرگوں کی قربانیاں اور شہیدوں کے لہو کی نشانیاں ہر جگہ نظر آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ محض آزادی کی جنگ نہیں تھی بلکہ دو قومی نظریہ کی فتح تھی، تحریک پاکستان کے تمام قائدین اور کارکنان کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں جن کی دور اندیش قیادت اور عظیم جدوجہد نے تاریخ بدل ڈالی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس جشن آزادی کو معرکہ حق کا نام دیا ہے، حال ہی میں کس طرح بھارت نے ایک جھوٹے اور خود ساختہ الزام کی آڑ لے کر اچانک پاکستان پر حملہ کیا.

مزید کہا کہ بھارت کو یہ گھمنڈ تھا کہ وہ اپنی جنگی طاقت کے بدولت پاکستان کو زیر کرلے گا لیکن وہ یہ بھول گیا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں کے بل بوتے پر نہیں لڑی جاتیں بلکہ اس کے لیے ایسے نڈر بیٹوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر میدان جنگ میں کود پڑتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ صرف 4 دنوں میں بھارت کا غرور خاک میں مل گیا کیوں کہ اس کا مقابلہ ایسی فوج سے ہوا جس کی پشت پر سپاہ سالار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور چیئرمین جوائنٹس چیف اسٹاف آف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور ایئر چیف مارشل ظہیر بابر اور نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف جیسے بہادر اور قابل عسکری سالار کھڑے تھے اور ان کی کمان میں وہ جوان تھے جنہوں نے بھارت کو تاریخ کا وہ سبق سکھایا جو ان کی آنے والی نسلیں بھی قیامت تک یاد رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ بہادر نوجوان ہیں، جو دشمن کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر لڑتے ہیں اور ان کی مائیں اس دعا کے ساتھ انہیں گھروں سے رخصت کرتی ہیں کہ بیٹا اپنی جان دے دینا لیکن وطن کی آزادی، سلامتی اور شان پر کبھی آنچ نہ آنے دینا، بھلا ایسی قوم کو کوئی شکست دے سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر قوم کا وہ عظیم بیٹا ہے، جس نے بھارت کے جنگی جنون کے خلاف ایسی دلیرانہ اور دانشمندانہ حکمتی عملی بنائی جس کا اعتراف دوست اور دشمن سب کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح 14 اگست 1947 کو ایک نئے آزاد ملک نے جنم دیا ایسے ہی 10 مئی 2025 کو ایک نئی قوم سامنے آئی، معرکہ حق نے ثابت کردیا ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر جو آزادی حاصل کی تھی ، ہم اس کی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت اور طاقت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ایٹمی طاقت کسی طور پر بھی جارحانہ سوچ نہیں رکھتی بلکہ ہم نے بھارت کی جوہری طاقت کے مقابلے میں اپنی دفاعی صلاحیت مضبوط کرنے کے لیے ایٹمی طاقت کا راستہ اپنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ معرکہ حق میں کامیابی پر ہمارے مخلص دوستوں کا بھی ہاتھ ہے، جنہوں نے سفارتی سطح پر ہمارا ساتھ دیا اور مشکل گھڑی میں ہمارا حوصلہ بڑھایا، اس حوالے سے ہمارے بااعتماد دوست چین، سعودی عرب، ترکیہ، یو اے ای، ترکیہ، ایران اور آذربائیجان نے جس طرح عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی پاکستان ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ ملکر جنگ بندی کے لیے مثبت کردار ادا کیا، مجھے امید ہے کہ خطے میں دریپا امن کے لیے ٹرمپ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار اد اکریں گے۔

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے ہماری آنکھوں کے سامنے ان لوگوں کے دکھوں کے دلخراش مناظر آتے ہیں جو آزادی سے محروم ہیں، غزہ کی خون آلود گلیاں ہوں یا پھر وادی کشمیر کا مقتل، جہاں دن رات بے گناہ کشمیریوں کا خون بہتا ہے اور کشمیر کی وادی ان کے خون سے سرخ ہوچکی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اصولی اور غیر متزلزل موقف کے ساتھ ہمیشہ اپنے مظلوم بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہا ہے، فلسطین کا مسئلہ آج انسانیت کی ضمیر کا امتحان بن چکا ہے، پاکستان مظلوموں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اس وقت جاری رکھے گا جب تک فلسطین اور کشمیر کے لوگوں کے ان کے حقوق نہیں مل جاتے، عالمی فورم پر ریاست فلسطین کے قیام اور کشمیروں کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ ہم سیاسی تقسیم، ذاتی مفادات اور کھوکھلے نعروں سے آگے بڑھ کر پاکستان کے لیے اجتماعی سوچ اپنائیں، آج کے اس عظیم دن پر تمام سیاسی جماعتوں، اسٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی کو میثاق استحکام پاکستان کا حصہ بننے کے لیے ایک بار پھر دعوت دیتا ہوں، یہ وسیع تر قومی مفاد کی بنیاد ہے تاکہ پوری دنیا دیکھ سکے کہ اختلاف اپنی جگہ مگر وطن کی خاطر ہم سب ایک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں کسی نئے فتنے کو جگہ نہیں دیں گے، پاکستان میں سب کو احتجاج کا حق ہے لیکن جلاؤ گھیراؤ کا نہیں، تنقید کا حق ہے لیکن توہین اور گالی کا نہیں، سیاست کا حق ہے مگر ریاست کے خلاف بغاوت کا حق نہیں ہے۔

 

اشتہار
Back to top button