
مستقبل کے حوالے سے 42 فیصد نوجوان بلاگنگ کو پیشے کے طور پر اپنانا چاہتے ہیں: کیسپرسکی سروے
کیسپرسکی کیجانب سے کروائے گئے تازہ ترین سروے سے معلوم ہوا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ، تُرکیہ اور افریقہ (میٹا) ریجن کے 42 فیصد بچوں نے مستقبل میں بلاگر بننے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان کے ارادوں کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 44 فیصد بچے پہلے ہی اپنا بلاگ تیار کر رہے ہیں یا مستقبل کے لیے مواد پر کام کر رہے ہیں۔
سروے میں شامل 53 فیصد بچوں نے اپنی خوابوں کی نوکری کے طور پر بلاگنگ کا انتخاب کیا۔ 46 فیصد نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں ویڈیو مواد تخلیق کرنے میں مزہ آتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 36 فیصد کا ماننا ہے کہ بلاگنگ کم محنت میں پیسہ کمانے کا ذریعہ ہے، جبکہ 32 فیصد کے نزدیک بلاگنگ ایک ٹرینڈی اور“کول”پیشہ ہے۔
صرف 16 فیصد والدین نے اس خواہش کا کھل کر اظہار کیا کہ وہ اپنے بچوں کو بلاگر بنتے دیکھنا چاہتے ہیں۔ 44 فیصد والدین کے نزدیک یہ تب ہی قابلِ قبول ہے جب بچہ بڑا ہو جائے۔ جب کہ ایک 25 فیصد والدین اپنے بچوں کی بلاگنگ کے مستقبل کے حق میں نہیں۔ اس کے باوجود، اکثریت 74 فیصد والدین بچوں کی بلاگنگ سرگرمیوں کی حمایت کرتے ہیں یا کم از کم اسے ناپسند نہیں کرتے۔
کیسپرسکی میں مشرقِ وسطیٰ، تُرکیہ اور افریقہ کے لیے ریجنل ہیڈ آف کنزیومر چینل، سیف اللہ جدیدی کا کہنا ہے کہ ”والدین کی آراء کچھ بھی ہوں، ایک بلاگ کو بنانا، برقرار رکھنا اور فروغ دینا ایک مشکل کام ہے جس کے لیے وسیع صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے جو بچے کے مستقبل کے کیریئر میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ بلاگنگ نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیت اور اظہار کے نئے طریقے تلاش کرنے میں مدد دیتی ہے۔ والدین کی سپورٹ نوجوانوں کو اعتماد کے ساتھ اپنا خواب پورا کرنے کے پہلے قدم اٹھانے میں مدد دیتی ہے۔”
کیسپرسکی نے نوجوان بلاگرز اور ان کے والدین کے لیے چند اہم مشورے تیار کیے ہیں تاکہ وہ بلاگنگ کی دلچسپ دنیا میں محفوظ طریقے سے قدم رکھ سکیں۔ ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاگر کا بنیادی ٹول ہوتا ہے، اس لیے اس کا محفوظ ہونا سب سے پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ مضبوط اور منفرد پاس ورڈ بنائیں، اور کسی دیگر اکاؤنٹ (ای میل، سوشل میڈیا وغیرہ) کا پاس ورڈ دوبارہ استعمال نہ کریں۔
نوجوان بلاگر کو پرائیویسی کے مسائل سے آگاہ کریں — کون سی معلومات شیئر کی جا سکتی ہیں اور کون سی نہیں۔ مثال کے طور پر شناختی کارڈ، ٹکٹ اور دیگر دستاویزات کو عوامی طور پر شیئر کرنا مناسب نہیں۔ اسی طرح جیوٹیگز کو خفیہ رکھنا اور موجودہ مقام یا سفر کی تفصیلات شیئر نہ کرنا بہتر ہے۔ مناسب ٹولز جیسے کہ کیسپرسکی پریمئیم کے ذریعے والدین اپنے بچوں کو سائبر خطرات سے مؤثر طور پر محفوظ رکھ سکتے ہیں۔