بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ جنگ کی جڑیں بنیاد طور پر کشمیر میں ہیں، سردار مسعود خان

آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور امریکہ، چین اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق سفیر سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور دیا ہے۔اسکالرز اور طلباء کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کوئی بھولنے والا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ وقار، آزادی اور بین الاقوامی انصاف کی زندہ جدوجہد ہے۔سردار مسعود خان نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ کی جڑیں بنیادی طور پر کشمیر میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعطل کا آغاز پہلگام واقعہ سے ہوا اور کشمیر کی مرکزیت کی تصدیق پر اختتام پذیر ہوا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ کے بعد کے بیانات نے عالمی سطح پر کشمیر کی مرئیت کو بحال کر دیا ہے۔کشمیریوں کے حق خودارادیت سے مسلسل انکار جنوبی ایشیا میں مستقل عدم استحکام کا ایک نسخہ ہے، جس میں جوہری کشیدگی کے مسلسل خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو انصاف دیئے بغیر پائیدار امن نہیں ہو سکتا۔آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے امریکہ سمیت معتبر بین الاقوامی اداکاروں سے تیسرے فریق کی ثالثی پر زور دیا۔ملک کے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیر کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کی منصفانہ جدوجہد کو علمی، ڈیجیٹل اور سفارتی سمیت ہر پلیٹ فارم پر لے جائیں۔اقوام متحدہ میں سابق سفیر نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

اشتہار
Back to top button