
وزیر اطلاعات کی 300 ملازمین کی نوکریاں بچانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے شالیمار ریکارڈ کمپنی بحال کرنے کی درخواست
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے جمعہ کو کہا کہ انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) سے شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈ کاسٹنگ کمپنی کو بحال کرنے کی درخواست کی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت میں اپنا مؤقف پیش کرچکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ایس آر بی سی لیکویڈیشن کا عمل ان کے وزیر اطلاعات و نشریات کے طور پر عہدہ سنبھالنے سے بہت پہلے شروع ہو چکا تھا۔عطا اللہ تارڑ نے ریمارکس دیئے کہ "کمپنی میں 300 سے زائد ملازمین ہیں، ان کی ملازمتوں کے تحفظ کے لیے کمپنی کو بحال کرنا ضروری ہے۔”عدالت نے کاروباری منصوبہ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں، تارڑ نے کہا، اس نے لیکویڈیٹر کو ایس آر بی سی ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ سابقہ حکومت نے غیر ذمہ دارانہ بیانات دے کر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے موجودہ حکومت کی کوششوں سے پی آئی اے کی یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازیں بحال ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے دور میں یورپ کے لیے پاکستانی ایئر لائنز کی پروازیں بحال کی جا رہی تھیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں نااہلی عروج پر ہے۔”خیبرپختونخوا حکومت میں بدعنوانی، بدانتظامی عروج پر ہے،” عطا اللہ نے رائے دی۔وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت بدعنوانی اور نااہلی کی وجہ سے دریائے سوات میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو نہیں بچا سکی۔