
سوات میں سیلابی ریلے میں 17سیا ح ڈوب گئے، وزیراعظم کا اظہار افسوس، انکوائری کمیٹی قائم متعد د افسران معطل
ضلع سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں آج سیلابی ریلے میں 17سیاح ڈو ب گئے۔ریسکیو1122 کے مطابق دریائے سوات میں لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے، اب تک سوات کے مختلف علاقوں سے 9لاشیں برآمد کرلی گئیں ہیں جبکہ چار افراد کو زندہ بچالیا گیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا۔انہوں نے واقعہ میں لاپتہ افراد کی جلد تلاش مکمل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم نے این ڈی ایم اے، انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو دریائوں اور ندی نالوں کے قریب حفاظتی تدابیر مزید مربوط بنانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے سوات میں سیلابی ریلے کے نتیجے میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو بچانے پر این ڈی ایم اے، انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو سراہا۔
دوسری جانب دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعے میں ناقص کارکردگی پر متعدد افسران کو معطل کردیا گیا۔ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق واقعےکی تحقیقات کیلئے وزیراعلیٰ کے حکم پرانکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کے چیئرمین انکوائری کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ترجمان نے بتایاکہ کمیٹی سانحے کی وجوہات اورذمہ داروں کا تعین کرے گی۔ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پرناقص کارکردگی پرمتعدد افسران معطل کردے گئے جن میں اسسٹنٹ کمشنربابوزئی بھی شامل ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ بروقت پیشگی وارننگ نہ دینے اور اے ڈی سی ریلیف پیشگی انتظامات نہ کرنے پرمعطل کردیا گیا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ ریسکیو1122کےضلعی انچارج کو بھی فوری معطل کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہاکہ جاں بحق افراد کے ورثاکو فی کس 10 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی۔